گزشتہ کچھ روز سے ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کا سلسلہ جاری ہے ، اس دوران یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ بینکوں کی جانب سے کمپنیوں کو لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) ڈالر کے سرکاری ریٹ سے بھی زیادہ پر دیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے امکان ہے کہ ڈالر کی قیمت میں ابھی مزید بھی اضافہ ہوگا۔اینکر پرسن کامران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان روپے کا خطرناک فری فال جاری ہے اور اس کی سرکاری قیمت 225 سے 226 روپے ہوگئی ہے لیکن سب سے بڑی خطرے کی بات یہ ہے کہ ابھی چند بینکوں نے 241 روپے ایل سیز فائنل کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ایس او، پی آر ایل، پی پی ایل اور بائیکو سمیت چند دیگر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے اپنی ایل سیز 242 روپے پر فائنل کی ہیں۔کامران خان کے مطابق ڈالر کی سرکاری قیمت تو 225 سے 226 روپے ہے لیکن اس وقت کوئی بھی بینک کسی صورت بھی کوئی ایل سی 234 روپے سے کم پر فائنل نہیں کر رہا ۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 241 سے 242 روپے میں خریدنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)