do sahafi cyber crime se insaaf se mehroom

دو صحافی سائبر کرائم سے انصاف سےمحروم۔۔

ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کی نااہلی اور غفلت کے باعث انتہائی اہم نوعیت کے کیسز بھی سست روی کا شکار ہیں۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے دو صحافیوں کو سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے پر بھی ایف آئی اے خواب غفلت سے بیدار نہیں ہو سکی،دونوں صحافیوں نے ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی سے رابطہ کیا اور شواہد کیساتھ اپنی درخواستیں ایف آئی اے میں جمع کروائیں،ایک صحافی نے نومبر 2022 اور دوسرے نے جنوری 2023 میں درخواست دی تاہم 5 ماہ سے زاہد وقت گذرنے کے باوجود نہ ہی ملزمان پکڑے گئے اور نہ ہی ایف آئی اے نے کیس کی پیش رفت سے آگاہ کیا،ایک صحافی کی جانب سے ہائی کورٹ سے بھی رجوع کیا گیا جسکے بعد سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو احکامات جاری کئیے کہ جلد تحقیقات مکمل کی جائیں تاہم اسکے باوجود ان کیسز میں کوئی پیش رفت نہ ہوئی۔درخواست گذاروں کا کہنا ہے کہ وہ متعدد بار تفتیشی افسران سے رابطہ کر چکے ہیں تاہم انکی جانب سے کوئی واضح جواب نہیں دیا جاتا،انکا کہنا ہے کہ جان سے مارنے کی دھمکیوں کے بعد بھی اگر ایف آئی اے سنجیدہ نہیں ہے تو نہ جانے پھر وہ کن کیسز کو سنجیدہ لیتی ہے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں