کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پرپی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے کے ٹی این نیوز کے رپورٹر امتیاز مستوئی، کیمرامین رشید چانڈیو سمیت سماٹی وی،جی این این اور دوسرے چینلز کے رپورٹرز اور کیمرامین کوتشدد کانشانہ بنایاگیاجبکہ دنیا ٹی وی کی ڈی ایس این جی پر بھی پتھرائو کیاگیا ،شیشے توڑ دیئے گئے۔ احتجاج کی آڑ میں غنڈہ گردی کرنے والوں نے صحافتی فرائض انجام دینے والے دنیا ٹی وی کے سینئر رپورٹر محمد اشہد 24 نیوز کی رمشا کنول اور کیمرا مین کو بھی ذردکوب کیا گیا۔سما کی ٹیم پر حملے کے حوالے سے سماچینل کا موقف ہے کہ ۔۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی جانب سے سماء ٹی وی کی ٹیم پر حملہ کیا گیا ہے۔سماء ٹی وی کی ٹیم پر حملہ کراچی کے علاقے نمائش چورنگی میں کیا گیا جس کے نتیجے میں خاتون رپورٹر زم زم سعید اور کیمرا مین زخمی ہوگئے۔ سماء کی ٹیم نے دوسرے چینل کی ڈی ایس این جی (سیٹلائٹ وین) میں بیٹھ کر اپنی جان بچائی ۔سماء کی خاتون رپورٹر دوسرے چینل کی ڈی ایس این جی میں بیٹھی تو بھی پی ٹی آئی کارکنوں کا اشتعال کم نہ ہوا اور انہوں نے گاڑی کو دھکے دینا شروع کردیے۔ دریں اثنا کراچی پریس کلب نے صدر فاضل جمیلی ، سیکرٹری محمدرضوان بھٹی اوردیگرعہدیداروں نے نمائش چورنگی پر مظاہرے کی کوریج کرنے والے صحافیوں پر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سندھ سے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیاہے۔بدھ کوجاری بیان میں کراچی پریس کے عہداروں نے سیاسی سرگرمیوں میں کارکنان کی جانب سے میڈیا پروفیشنلز کو فرائض کی انجام دہی کے دوران تشدد کا شکار بنانا ناقابل برداشت اور خوفناک روش ہے ۔ اس سے پہلے بھی مختلف سیاسی جماعتوں کی ریلیوں جلسوں کے موقع پربھی عدم برداشت کے اس طرح کے واقعات رونماہوئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ صحافیوں پرتشدد کا معاملہ انتہائی سنگین شکل اختیارکرچکا ہے۔کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے سیاسی جلسوں اورعوامی اجتماعات میں صحافیوں کوتشدد اورزدوکوب کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس کی وجہ سے آزادی اظہار شدید خطرے میں ہے اور صحافیوں کے لیے پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی ناقابل یقین حد تک مشکل بنادی گئی ہے۔کراچی پریس کلب کے عہدیداروں نے تحریک انصاف ،باالخصوص عمران خان سے مطالبہ کیاکہ وہ ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں اور آئندہ اپنے پروگراموں میں صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔علاوہ ازیں کراچی یونین آف جرنلسٹس نے نمائش چورنگی پر صحافیوں، کیمرہ مینوں، فوٹو گرافرز اور میڈیا کے ٹیکنیکل اسٹاف پر تشدد کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کے یو جے کے صدر اعجاز احمد، جنرل سیکریٹری عاجز جمالی اور ایگزیکٹو کونسل کے تمام ارکان نے اپنے بیان میں کہا کہ نمائش چورنگی پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران پی ٹی آئی کے کارکنوں نے میڈیا سے وابستہ افراد پر تشدد کیا جس کی وجہ سے کیمرہ مین اور صحافی زخمی بھی ہوئے ہیں کسی سیاسی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے صحافیوں کو ان ذمے داریوں کی ادائیگی کے دوران جبر و تشدد کا نشانہ بنانا انتہائی افسوس ناک ہے۔ ایک جانب میڈیا ورکرز اور صحافی پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ کا نشانہ بنے تو دوسری جانب پی ٹی آئی کے کارکنوں نے صحافیوں پر تشدد کیا جو کہ شرم ناک عمل ہے۔ کے یو جے نے پی ٹی آئی کی قیادت اور سندھ حکومت سے واقعے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے بھی صحافیوں پر تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ پولیس حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کی ہنگامہ آرائی میں میڈیا پر تشدد میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔اگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے میڈیا نمائندوں پر تشدد کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو سی آر اے قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔۔سندھ جرنلٹس کونسل نے بھی نمائش چورنگی پر صحافیوں پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ کراچی میں پاکستان تحریک انصاف کی کوریج کرنے والے صحافیوں کیمرہ مینوں فوٹو گرافروں اور ڈی ایس این جی کے عملے کو تشدد کا نشانہ بنانے ڈی ایس این جی اور کیمروں موبائل فونز کو نقصان پہنچانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔۔دستور گروپ کے چیئرمین ناصر محمود سینیئر ڈپٹی چیئرمین زبیر ابراہیم ڈپٹی چیئرمین طارق اسلم نے اپنے مذمتی بیان میں پی ٹی آئی کے سربراہ سابق وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زخمی ہونے والے صحافیوں اور کیمرہ مینوں کو حرجانہ ادا کریں اور ان سے معذرت کریں۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)