اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے اعتراض کے باعث ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی سے منظور نہ ہوسکا۔ امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی آئی ٹی کمیٹی کے اجلاس میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024 پر غور کیا گیا اور قائمہ کمیٹی نے بل مزید مشاورت کیلئے مؤخر کردیا۔وزیر مملکت شزہ فاطمہ نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ سستا منصوبہ نہیں، ڈیجیٹلائزیشن کے عمل میں چین سمیت دیگر ممالک کو دو دہائیاں لگ گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ بل مشاورت سے لایا گیا ہے، اگر ڈیجیٹلائزیشن نہ کر سکے تو پتھر کے دور میں واپس چلے جائیں گے کیونکہ ٹیکنالوجی کسی کا انتظار نہیں کرتی اور اگر ہر ایک چیز کو سرویلنس کے اعتبار سے دیکھنا ہے تو پھر ٹی وی گاڑیاں سب بند کر دیں۔اپوزیشن سمیت دیگر ارکان کی جانب سے بل کے حوالے سے مزید مشاورت پر زور دیا گیا۔عمر ایوب نے عجلت میں قانون سازی کو خطرناک قرار دیا اور ارکان کے اصرار پر چئیرمین کمیٹی نے بل مزید مشاورت اور تجاویز کیلئے موخرکر دیا۔