وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے نیشنل پریس کلب کے دورے کے دوران ’میٹ دی پریس‘ پروگرام کے تحت صحافیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ “گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں صحافیوں، میڈیا ورکرز اور میڈیا ہاؤسز کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ ایک سیاہ دور تھا کیونکہ آزادی اظہار پر پابندیاں لگائی گئیں، اور ایک شخص کی انا کی تسکین کے لیے صحافیوں کو اغوا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ان کے مطابق، پی ٹی آئی حکومت نے وزارت اطلاعات میں ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے قیام کے لیے مقررہ عمل پر عمل نہیں کیا۔ سیاسی کارکنوں کو قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی پر ملوث کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے 80 فیصد ملازمین نے استعفیٰ دے دیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں قواعد کی خلاف ورزی پر شامل کیا گیا تھا۔تاہم، اس نے یقین دلایا کہ جو لوگ قواعد کے تحت ڈی ایم ڈبلیو میں بھرتی ہوئے ہیں انہیں پریشان نہیں ہونا چاہئے کیونکہ انہیں وزارت کے سائبر ونگ میں ضم کر دیا جائے گا۔انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ ملک میں رائج عدم برداشت کے کلچر کو ختم کرنے کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے 8ویں ویج بورڈ ایوارڈز کو حتمی شکل دینے کے دوران میڈیا کے ساتھ تعاون کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ۔۔ وہ میڈیا ورکرز کے مسائل سننے کے لیے ہفتے میں دو دن پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں بیٹھیں گی اور میڈیا کے تمام اراکین کا وہاں خیرمقدم کیا جائے گا۔۔صدر این پی سی انور رضا، سیکرٹری خلیل احمد راجہ، نائب صدر مائرہ عمران، جوائنٹ سیکرٹری شکیلہ جلیل اور دیگر صحافیوں نے وفاقی وزیر کا استقبال کیا۔
![chaar hurf | Imran Junior](https://imranjunior.com/wp-content/uploads/2020/03/how-to-write.jpg)