اس مرتبہ الیکشن کا رنگ جم نہیں سکا، یہ روکھا سوکھا الیکشن ہے، روایتی جوش و خروش نہیں۔ پکڑ دھکڑ کے سلسلے جاری ہیں ابھی بھی وقت ہے الیکشن کمیشن آنکھیں کھولے ،لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی آزادی ہو، اگر کسی نے الیکشن میں دھاندلی کرنے کی کوشش کی تو اس کے نتائج بڑے بھیانک ہوں گے، حالات کو آگ لگ جائے گی ۔سینئر کالم نگار مظہر برلاس نے”خدشات ” کا اظہار کر دیا ۔جنگ ” میں شائع تازہ کالم میں مظہر برلاس نے لکھا ہے کہ ابھی تک پکڑ دھکڑ کے سلسلے جاری ہیں۔ پی ٹی آئی کے قریباً 10 ہزار کارکن آج بھی جیلوں میں ہیں اور پی ٹی آئی قیادت کے بقول ان کے قریباً 40 کارکنوں کی جانیں بھی چلی گئیں ۔ گرفتار کارکنوں میں سے اگر کسی کی ضمانت ہو جائے تو کسی اور مقدمے میں گرفتاری ڈال دی جاتی ہے۔ 9 مئی کا واقعہ تحقیق طلب ہے، اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ اسی واقعہ کی بنیاد پر پولیس اہلکاروں نے خوب لوٹ مار کی ہے، کئی مخالفین کے گھر توڑے ہیں، کئی لوگوں کو اٹھا کر رقم بٹورنے کے بعد واپس کیا گیا۔ میڈیا اور وکلاء پر بھی سختیاں کی گئیں،۔ مظہر برلاس نے مزید لکھا کہ عجیب الیکشن مہم ہے کہ تمام جماعتیں جلسے جلوس کر سکتی ہیں مگر تحریک انصاف ایسا نہیں کر سکتی۔ سرکاری مشینری ان کے جھنڈے، پوسٹر، بینر زاور جلسے جلوس برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں۔
دھاندلی کے نتائج بھیانک ہونگے، مظہر برلاس۔۔
Facebook Comments