ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی (ایس ایف اے) مزمل حسین ہالیپوٹو نے کراچی پریس کلب کا دورہ کیا اور صدر سعید سربازی، سیکریٹری شعیب احمد اور گورننگ باڈی کے اراکین سے ملاقات کی۔ اس دورے کا مقصد خوراک کی حفاظت اور ذمہ داری کو یقینی بنانے کے لیے ایس ایف اے اور میڈیا کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا تھا۔ملاقات کے دوران ڈی جی سندھ فوڈ اتھارٹی نےکھلے تیل کی فروخت، دودھ میں ملاوٹ اور زائد المیعاد اشیاء کے خلاف حالیہ دنوں میں کی جانے والی کارروائیوں کو اجاگر کیا۔ مزمل حسین ہالیپوٹو نے بتایا کہ ایس ایف اے کی کارروائیاں سندھ کے تمام اضلاع میں جاری ہیں اور ادارہ خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سات اضلاع میں ایس ایف اے ٹیموں کی قیادت خواتین کر رہی ہیں، جو ایک قابل تعریف اقدام ہے۔ ڈی جی نے مزید بتایا کہ خوراک کی جانچ کے لیے ایس ایف اے کے پاس کراچی، جامشورو اور سکھر میں تین فعال لیبارٹریز موجود ہیں اور چند دنوں میں مزید تین لیبارٹریز کام شروع کر دیں گی۔ انہوں نے سائنسی تحقیق اور پالیسی سازی کو مزید بہتر بنانے کے لیے خصوصی پینلز کی تشکیل کا بھی اعلان کیا۔کھلے تیل کے حوالے سے ایک سائنسی پینل پہلے ہی تشکیل دیا جا چکا ہے، جس کی پہلی میٹنگ میںکھلے تیل کی فروخت پر پابندی کی سفارش کی گئی۔ پانی کی حفاظت کے مسائل کو جامع طور پر حل کرنے کے لیے جلد ایک سائنسی پینل تشکیل دیا جائے گا۔ اپنی مدت ملازمت کے دوران کی جانے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مزمل حسین ہالیپوٹو نے بتایا کہ ایس ایف اے کی آمدنی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اس ترقی کو سخت نفاذ، اسٹریٹجک منصوبہ بندی، اور عوامی شمولیت میں بہتری کا نتیجہ قرار دیا۔ ڈی جی نے خوراک کی حفاظت کے حوالے سے آگاہی بڑھانے میں میڈیا کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے صحافیوں سے درخواست کی کہ وہ ایس ایف اے کے ساتھ تعاون کریں تاکہ غیر معیاری اور غیر صحت بخش خوراک کی فروخت کے خلاف کارروائیوں کو اجاگر کیا جا سکے اور عوام کو محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ملاقات کے اختتام پر کراچی پریس کلب کے صدر اور سیکریٹری نے ڈائریکٹر جنرل سندھ فوڈ اتھارٹی مزمل حسین ہالیپوٹو کو سندھی اجرک اور یادگاری شیلڈ پیش کی اور ایس ایف اے کے مثبت اقدامات کو اجاگر کرنے کے لیے میڈیا کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔