سندھ اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے محکمہ اطلاعات سندھ سے سال 2017 سے 2020 تک گزشتہ 4سال کے دوران مختلف ٹی وی چینلز اور اخبارات کو ایک ارب 53 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اشتہارات جاری کئے جانے کی تفصیلات اور اشتہارات کس معیار کے تحت جاری ہوئے اس متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے،چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ میں بڑی مالیت کے اشتہارات ڈمی اخبارات کو بھی جاری کئے گئے ہیں جن کی کوئی سرکولیشن نہیں ہے۔اشتہارات کن ٹی وی چینل اور کن اخبارات کو کس فارمولے کے تحت جاری ہوئے اس کے متعلق محکمہ اطلاعات سندھ کوئی تفصیل فراہم نہیں کر سکا۔ سندھ اسمبلی کی پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا۔ جس میں محکمہ اطلاعات سندھ کی سال 2017 سے 2020 تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ایک ارب تریپن کروڑ سے زائد کے اشتہارات کن ٹی وی چینلز اور کن اخبارات کو کس معیار کے تحت جاری کئے گئے اس کے متعلق محکمہ اطلاعات سندھ کوئی تفصیل فراہم نہ کرسکا۔۔اس موقع پر چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ ۔۔تمام میڈیا ہاؤسز قابل احترام ہیں تاہم بہت سارے اشتہارات ڈمی اخبارات کو بھی جاری کئے گئے جن کی کوئی سرکیولیشن نہیں ہے۔۔پی اے سی کے اجلاس میں محکمہ اطلاعات کی اشتہارات کے متعلق آڈٹ پیرا میں اشتہارات کے اجراے کیلئے، اشتہارات کی تفصیلات اور محکموں کے بلز سمیت ٹرانسمیشن سرٹیفیکٹس فراہم نہیں کئے گئے۔پی اے سی نے اشتہارات کی تمام تفصیلات فراہم ہونے تک آڈٹ پیرا اگلے اجلاس تک موخر کردی۔۔