Demand for productive discussion on media policy

میڈیا پالیسی پر بامعنی مذاکرات،مشاورت کا مطالبہ۔۔

اے پی این ایس نے وفاقی حکومت کی اشتہارات کی تقسیم کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے جس کے تحت شفاف اور منصفانہ اشتہارات کی تقسیم کے دعوے کے برخلاف ڈمی اور بے قاعدہ اخبارات کی بڑی تعداد کو اشتہارات جاری کئے جارہے ہیں۔ اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سرمد علی نے کہا ہے کہ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اپنے صدر حمید ہارون کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی حکومت کی اشتہاری پالیسی کے تباہ کن اثرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ملک بھر سے شرکت کرنے والے اراکین نے اس امر پر غم و غصہ کا اظہار کیا کہ علاقائی کوٹہ کو بری طرح سے پامال کیا جارہاہے اور پی آئی ڈی علاقائی اخبارات کے لیے مختص کوٹہ میں سے میٹرو پولیٹن اخبارات کو اشتہارات جاری کررہی ہے جس کے باعث وفاقی اشتہارات میں علاقائی اخبارات کو جائز حصہ سے محروم کیا جارہا ہے ۔ اراکین نے کہا کہ درمیانے اور چھوٹے حقیقی اخبارات کو اشتہارات سے محروم رکھنے کی اس پالیسی پر پنجاب حکومت بھی عمل پیرا ہے اس صورتحال نے اخباری صنعت کو درپیش سنگین مالی بحران میں اضافہ کیا ہے ۔اے پی این ایس کی ایگزیٹو کمیٹی نے وفاقی حکومت کی میڈیا پالیسی پر تفصیلی غور کیا اور اس خدشہ کا اظہار کیا کہ اگر اس پالیسی کا نفاذ جاری رکھا گیا تو میڈیا انڈسٹری پر تباہ کن اثرات مرتب ہونگے۔۔اے پی این ایس نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ میڈیا پالیسی پر تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ بامعنی مذاکرات اور مشاورت کرے۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں