صدر مملکت عارف علوی نے خود سے منسوب بیان کہ جنرل باجوہ نے مبینہ طور پر الیکشن میں عمران خان کی مدد کی ، کی تردید کرتے ہوئے وضاحت جاری کر دی تاہم سینئر صحافی سید عمر ان شفقت کا کہناہے کہ ڈان نیوز تردید چلانے کیلئے تیار نہیں اور وہ اپنی خبر پر سٹینڈ لے رہاہے جبکہ ڈان کے معاملات چلانے والی ناز آفرین سہگل کو منانے کا ٹاسک مونس الٰہی کے سپرد کیا گیا اور آخری اطلاعات کے مطابق منت ترلے ڈالے جارہے تھے لیکن ابھی کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔سینئر صحافی سید عمران شفقت نے اپنے وی لاگ میں دعویٰ کیا کہ ناز آفرین سہگل ڈان نیوز کی سربراہی کر رہی ہیں، آج پنجاب کے ایک بڑے دفتر میں پنگا پڑا رہا ،یہ خاتون صدر مملکت کی تردید چلانے کیلئے تیار نہیںتھیں کیونکہ وہاں پر ان کے نمائندے موجود تھے ، ڈان تو ڈان ہے ، اس کو آپ کسی چھڑی سے ہانک نہیں سکتے ، عارف علوی اہل زبان ہیں اور جب بات کرنے پر آتے ہیں توہ بڑی سہولت کے ساتھ باتیں کرتے چلے جاتے ہیں، تو وہ بس بولتے بولتے گئے پھر گھنٹیاں کھڑک گئیں، جب صدر مملکت کی تردید آئی تو ڈان لگانے کیلئے تیار نہیں تھا، تو فیصلہ ہواکہ مونس الٰہی ناز آفرین سے خود بات کریں گے تو شائد ہو سکتا ہے کہ دال گل جائے ، ناز آفرین اسی پاکستان میں رہتی ہیں ، پہلے تو ڈان کے چیف مالکان کے خلاف بھی خبر چھپ جاتی تھی، اب بھی صحافی روایت ڈان یا جیو پر چل رہی ہے ، ابھی تھوڑی دیر پہلے تک ڈان نیوز کے ترلے ڈالے جارہے ہیں ۔
ڈان نیوزکی خاتون سربراہ ڈٹ گئیں۔۔
Facebook Comments