ڈان گروپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) حمید ہارون نے بدھ کے روز سندھ ہائیکورٹ میں فلم ساز جمشید محمود المعروف جامی کیخلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔ بدھ کے روز اپنی جمع کرائی گئی پٹیشن میں حمید ہارون نے جامی کے الزامات کا تفصیلی جواب دیا اور عدالت سے درخواست کی انہیں فلم ساز کو ان کیخلاف ہتک عزت کے بیانات دینے سے روکا جائے ۔ اپنی پٹیشن میں انہوںنے عدالت سے کہا کہ وہ جامی اپنے سوشل میڈیا پر دیئے گئے بیانات کو فوری طور پر ڈیلیٹ کرنے کا حکم دے ۔ مزید برآں حمید ہارون نے مطالبہ کیا کہ جامی ایک ارب روپے ادا کریں جو کسی خیراتی ادارے کو دیا جائے یا کسی نیک کام (بشمول آزادی صحافت) کیلئے خرچ کیا جائے یا عدالت جو مناسب سمجھے۔ حمید ہارون نےکہا کہ جامی کے الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ڈان کیخلاف مظاہرے کئے جارہے ہیں ۔ درخواست گزار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جامی کی جانب سے ڈان کو خاص طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے اور فلم ساز نے اپنے الزامات کا کوئی ثبوت بھی نہیں دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں جامی نے الزام عائد کیا تھا کہ 13 برس قبل ایک ’میڈیا ٹائیکون‘ نے ان کا ریپ کیا، 28 دسمبر کو انہوں نے اپنے مبینہ ریپسٹ کے طور پر ڈان کے سی ای او حمید ہارون کا نام لیا تھا، جس کے جواب میں حمید ہارون نے ایک بیان جاری کر کے ریپ کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے قانونی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ رواں ماہ کے آغاز میں حمید ہارون نے ہتک عزت آرڈیننس 2002 کی دفعہ 8 کے تحت جامی کے نام سے معروف ہدایت کار کو ایک قانونی نوٹس بھیجا اور ریپ کا الزام واپس لینے اور سر عام غیر مشروط معافی کا مطالبہ کیا۔ اس کے جواب میں جامی نے حمید ہارون کا قانونی نوٹس ایک ہفتے میں واپس لینے کا مطالبہ کیاتھا۔
ڈان کے مالک نے جامی پر کیس کردیا۔۔
Facebook Comments