سٹی ٹوئنٹی ون نیوز میں دفتری سیاست عروج پر پہنچ گئی۔۔ دو رپورٹرز ایک ساتھ مستعفی، تیسرے رپورٹر نے بھی آفیشل چیٹ گروپ میں اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ ۔۔ سٹی ٹوئنٹی ون نیوز میں عجیب ماحول قائم ہوگیا بیشتر رپورٹرز ذہنی ازیت کا شکار ہوگئے جن دو رپورٹرز نے استعفی دیا ان میں سے ایک جرائم جبکہ دوسرا رپورٹر بلدیات کا ہے جن سے ماضی میں جبری استعفی مانگا گیا تھا تاہم پپو کے مطابق جس رپورٹر نے اپنے تحفظات کا اظہار گروپ میں کیا وہ رپورٹر بھی بلدیات بیٹ دیکھ رہا ہے اور اس سے بھی جبری استعفی مانگا گیا لیکن اس نے اب تک استعفی نہیں دیا ۔۔پپو کے مطابق بیشتر رپورٹرز اڑان بھرے کو تیار ہیں جیسے ہی اگلی جگہ نوکری مل جائے گی وہ بھی اڑان بھر لینگے اتنی تیزی سے رپورٹرز کی رخصتی کی اہم وجہ دفتری سیاست بتائی جارہی ہے۔۔پپو کے مطابق اس وقت سٹی ٹوئنٹی ون نیو میں دفتر کی ڈرٹی پالیٹکس عروج پر ہے جس کا شکار ماضی کے کرتا دھرتا بھی ہیں۔۔ پپو نے مزید بتایا کہ سٹی ٹوئنٹی ون نیوز کے بلدیاتی رپورٹر اور کرائم رپورٹر کا کوئی ارادہ چینل چھوڑنے کا نہیں تھا لیکن انھوں نے آئے روز کی ٹینشن کی باعث استعفی دیا۔۔ایک رپورٹر نے ایچ آر کو یہاں تک کہا کہ وہ مسلسل چار ماہ سے مارننگ شفٹ کررہا ہے، اس کی شفٹ تبدیل نہیں کی جارہی ، گھریلو مسائل کی وجہ سے مارننگ شفٹ میں مشکل ہورہی ہے۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ دفتری سیاست کا یہ حال ہے کہ این ایل ای ہیڈ کا ایکری ڈیشن کارڈ بن گیا لیکن اسائنمنٹ ہیڈ کا کارڈ نہیں بننے دیا گیا۔۔ پپو کے مطابق ان دو رپورٹرز کے استعفے سے چند روز قبل دو مزید رپورٹر ز بھی اچانک استعفے دے کر دوسرے چینل چلے گئے۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ المیہ یہ ہے کہ استعفے دینے والے رپورٹرز کو روکنے کی ضرورت تک محسوس نہیں کی جارہی۔۔