imran khan ka naam channels par nashar karne par koi pabandi nahi

سائفر کیس بریت اور ٹی وی کے تجزیہ کار۔۔

سینئرصحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ  کا سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی بریت کے فیصلے پر کہنا ہے کہ اس فیصلے سے عمران خان کی جیت ہوئی ہے کیونکہ حکومت نے جو کیس بنایا تھا وہ غلط ثابت ہواہے، قانونی فتح کے سیاسی اثرات بھی ہوتے  ہیں ، پی ٹی آئی پرمثبت اثرات جبکہ حکومت پر منفی اثرات پڑیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ اور حکومت کے درمیان خلیج پیدا ہوتی جارہی ہے، پاکستان میں عام طور پرعدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کیا جاتا ہے، لیکن اب لگتا ہے کہ ہم اس طرف جارہے ہیں عدلیہ اور مقتدرہ میں واضح خلیج نظر آرہی ہے،جب خلیج بڑھتی ہے تو لڑائی ہوجاتی ہے، تضاد میں کوئی حرج نہیں، ٹکراؤنہیں ہونا چاہیے۔سینئر صحافی و تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ کا کہنا ہے کہ میرے رائے میں یہ کیس الیکشن سے پہلے عمران خان صاحب کو سزائیں دینے کیلئے استعمال کیاگیا، شاید بانی پی ٹی آئی عمران خان کو فوری ریلیف نہ مل سکے،لیکن عمران خان کی سزائیں معطل ہونا شروع ہوگئی ہیں ،پہیہ گھومنا شروع ہوگیا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کیس میں بری ہونا عمران خان کیلئے بڑا ریلیف ہے، لیکن اس کیس کو پراسکیوشن کی جانب سے بھونڈے طریقے سے چلایا گیا، پراسکیوشن یہ ثابت کرنے میں ناکام رہی کہ سائفر گم ہوا ہے یا نہیں،توشہ خانہ کیس میں عمران خان جو الزام دوسروں پر لگاتے تھے وہ کام انہوں نے خود کیا،سائفر کیس میں عمران خان نے سیاسی مقاصد کیلئے خارجہ پالیسی کو داؤ پر لگادیا،اس میں ججز کا کوئی فالٹ نہیں ، کیس کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے کمزور طریقے سے چلایا گیا ،یہی نتیجہ نکلنا تھا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت  کا فیصلہ آنے کے بعد اپنے تجزیے میں کہنا ہے کہ سب کو پتہ تھا کہ یہی فیصلہ آئے گا کیونکہ مقدمہ کمزرو تھا سرکاری وکلا نے صحیح انداز میں کیس پیش نہیں کیا ، لگتا  ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو جیل میں ہی رکھا جائے  مجھے ان کی رہائی کا امکان نظر نہیں آرہا،اس سارے معاملے میں حکومت کہیں نہیں کھڑی حکو مت کو پتہ نہیں کہ کیا ہونے جارہا،یہ حقیقت ہے کہ ایک خط تھا جس کوایک وزیراعظم نے اپنے سیاسی مقصد کیلئے استعمال کیا،پہلے عمران خان کہتے تھے میرے خلاف امریکا نے سازش کی ، اب وہ کہتے ہیں میرے خلاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سازش کی  دوسرا  عمران خان کے خلاف اتنے زیادہ مقدمات قائم کیے گئے ہیں کہ ان کے خلاف دو چار صحیح مقدمات تھے ان کی کریڈبلٹی  بھی ختم ہوگئی ہے۔حکومت کی کمزور حکمت عملی کا بڑا فائدہ عمران خان کو ہوا ، میں سمجھتا ہوں کہ اگر کیس صحیح طریقے سے لڑا جاتا تو کچھ نہ کچھ نکل سکتا تھا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں