ایف آئی اے سائیبر کرائم کی جانب سے سات کرائم رپورٹرز کے خلاف اندراج مقدمہ کے بعد صدر کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن علی مسلم ساہی نے ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق جہانگیر سے فون پر رابطہ کیا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔ ڈی جی احمد اسحاق جہانگیر کے بیرون ملک ہونے پر صدر کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن علی مسلم ساہی نے ڈاریکٹر ایف آئی اے سائیبر کرائم حسمت کمال سے ملاقات کی اور اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جس کے بعد ایڈیشنل ڈاریکٹر ایف آئی اے سائبرکرائم سرفراز چودھری نے مقدمہ میں نامزد کرائم رپورٹرز سلمان قریشی ۔ عاطف ملک ۔ جواد شاہ ۔ شیراز ۔ شکیل زاہد۔ بلال ظفر اور زنیرہ ماہم کو مقدمہ سے بری کردیا ۔۔ ایف آئی اے نے ضمنی نمبر 2 میں تمام مذکورہ کرائم رپورٹرز کو بے گناہ لکھ دیا۔کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے نو منتخب ارکان سیکرٹری مجاہد شیخ ۔ سینئر نائب صدر حماد اسلم، نائب صدر احمر کھوکھر ۔ فنانس سیکرٹری عمر یعقوب اور جوائنٹ سیکرٹری سرفراز احمد خان نے صدر کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن علی مسلم ساہی کی سربراہی میں ایف آئی اے کے اعلی حکام سے ملاقات بھی کی۔ ملاقات میں یہ طے پایا کہ ایف آئی اے آئندہ کبھی کرائم رپورٹرز ایسوسی کے ممبر کے خلاف بلاجواز مقدمہ درج نہیں کرے گی اگر خداناخواستہ کوئی ایسی صورتحال بنی کہ بات مقدمہ تک پہنچ جائے تو اس صورت میں ایف آئی اے کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کو اعتماد میں لے گی۔ایف آئی اے کی جانب سے مقدمے میں نامزد کرائم رپورٹرز کو بے گناہ قرار دینے کے بعد کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔۔کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن اس معاملہ میں آواز اٹھانے پر صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری سمیت تمام سینیئرز کی مشکور ہے۔ اور مستقبل میں ایسی کسی بھی صورتحال میں اپنے ممبرز کے ساتھ کھڑی رہے گی۔