سائبر کرائم ونگ،ایف آئی اے نے 2020 میں ایک لاکھ شکایات نپٹائیں۔ ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائم میں کی جانے والی شکایات پچھلے سالوں کی نسبت سال 2020 میں پانچ گنا زیادہ رہیں، اور 2020 میں ایک لاکھ سے زیادہ درخواستوں کا فیصلہ کیا گیا۔سائبر کرائم ونگ میں سال 2020ء میں کل 94,227درخواستیں دائر کی گئیں،جِن میں سے بنیادی طور پر مالی دھوکہ دہی،جنسی ہراسانی، سائبر اسٹاکنگ اور غیر مجاز اکاونٹس تک رسائی سے متعلقہ درخواستیں شامل ہیں۔سائبر کرائم ونگ نے بڑھتے ہوئے کام سے نپٹنے کے لیے مختلف حکمت عملی کو اختیار کرتے ہوئے مجموعی طور پر ایک لاکھ درخواستیں نپٹائیں۔ہر رپورٹنگ سینٹر میں شکایات مینیجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا، اِس یونٹ میں مجموعی طور پر ایک لاکھ شکایات کا ازالہ کیا۔ مالیاتی جرائم، ہراساں کرنے والے،خواتین کو بدنام کرنے اور ہراساں کرنے والے، چائلڈ پورنوگرافی اور ہائی پروفائل جیسے کیسز سے نپٹنے کے لیے خصوصی تحقیقات کی گئیں۔ اِن یونٹس نے9073انکوائیریز کو کامیابی کے ساتھ حل کیاجو کہ پچھلےسال کی نسبت 50فیصد زیادہ ہیں اور 374کیسزجو کہ پچھلے سالوں کی نسبت 100گنا زیادہ ہیں۔بچوں کے جنسی استحصال کے خلاف ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا گیا، اور اِسی سلسلے میں ملزموں کے خلاف چوبیس) (24ایف آئی آرز درج کی گئیں، چھبیس (26)ملزموں کو گرفتار کیا گیا اور اور تین(3)بڑے گروہوں کو پکڑا گیا۔بین الاقوامی تعاون کے سلسلے میں انٹر پول، نیشنل کرائم بیور، اور ایف بی، کے ساتھ معلومات کا تبادلہ کیا گیا، اِسی سلسلے میں 214درخواستیں موصول ہوئیں،اور 191درخواستوں کو نپٹا دیا گیا۔ فیلڈ آپریشنز کو وسیع کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں 621ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 22گروہوں کو گرفتار کیا گیا اور20,000/-سے زیادہ الیکٹرانک کے آلات کو برآمد کیا گیا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ملوث 22ملزمان کو گرفتار کیا گیا جس کے نتیجے میں 16مقدمات اور 95انکوائریز درج کی گئیں اور چالیس لاکھ سے زیادہ رقم برآمد کی گئی۔
