تحریر:حسن ملک
امریکی سی آئی اے نے ۔۔
پاکستان کے خلاف ۔۔
کرنسی وار کا آغاز کر دیا ہے ۔۔
بلکل ویسے ہی جیسے دو باہ قبل سی آئی اے نے ۔۔
ترکی حکومت کے خلاف کرنسی جنگ کا آغاز کرتے ہوۓ۔۔
ایک ہی رات میں ڈالر کے مقابلے میں ۔۔
ترکی لیرا کی قدر کم کر دی تھی ۔۔
اس کرنسی وار کی وجہ حکومت پاکستان کا ۔۔
امریکہ مخالفت ہونا ہے ۔۔
اور ترکی کی طرح پاکستان میں جاری ۔۔
منی لانڈرنگ کے خلاف جاری اپریشن ہے۔۔
پاکستان میں منی لانڈرنگ کے خلاف آپریشن سے ۔۔
بیرون ملک موجود رقم اگر پاکستان واپس آجائے ۔۔
تو ڈالر 35 سے 40 روپے کا ہوجاۓ گا ۔۔
اور پاکستان بیرونی قرضے ادا کرنے شروع کرے گا ۔۔
جو امریکہ نہیں چاہتا ۔۔
امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان قرضوں کے بوجھ تلے دبا رہے ۔۔
اس کرنسی وار میں ڈالر 165 تک پہنچنے کا امکان ہے ۔۔
ڈالڑ سے متعلق کرنسی وار جتنی تیز ہوگی ۔۔
منی لانڈرنگ کے خلاف اپریشن اتنا ہی تیز ہوتا رہے گا ۔۔
لوٹی ہوئی ملکی دولت کو واپس لایا جاے گا ۔۔
تاکہ ڈالر کی قدر کم سے کم ہو کر 40 روپے تک پہنچ جاۓ ۔۔
اس کرنسی وار میں پاکستان کو متحد ہو کر ۔۔
ترکی کی طرح ۔۔
امریکی ڈالر بیچنا چاہیے ۔۔
تا کہ پاکستانی روپے کی قدر مستحکم ہوسکے ۔۔
اور ڈالر کے بجاۓ ۔۔
عالمی تجارت سونے کے عوض کی جانی چاہیے ۔۔
تا کہ اس کرنسی وار سے نجات مل سکے ۔۔
امریکی سی آئی اے کا ۔۔
امریکہ مخالف پاکستان کی حکومت پر ۔۔
یہ پہلا وار ہے ۔۔
جو ناکام جاۓ گا ۔۔
پاکستانیوں کو چاہیے ۔۔
کہ ترکی قوم کی طرح ڈالر کو بیچنا شروع کریں ۔۔
تا کہ ملکی کرنسی کی قدر مستحکم ہو۔۔(حسن ملک)