اے آر وائی نے گزشتہ ماہ اچانک تابڑتوڑ برطرفیاں کرڈالیں جس کی توقع میڈیا انڈسٹری میں کسی کو نہیں تھی، پپو کے مطابق ایک لسٹ اور تیار ہے جس پر اگلے ماہ یا جنوری پر عمل درآمد ہونے کا امکان ہے۔۔پپو کے مطابق اے آر وائی نے بھی اب اپنے ورکر زکی تنخواہوں میں کٹوتیوں کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق جنوری دوہزار بیس سے کیا جائے گا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ کٹوتیاں پندرہ سے پچیس فیصد تک ہونے کا امکان ہے اور پچاس ہزار تک سیلری والے اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔۔ دوسری طرف اے آر وائی نے ازخود ایک اعلامیہ جاری کیا ہے اور خلیجی اخبار گلف نیوز نے بھی یہ بھانڈا پھوڑا ہے کہ اب اے آر وائی بھی ٹیلی کام سیکٹر میں قدم رکھنے والا ہے۔۔ اے آر وائی ورلڈ کال ٹیلی کوم لمیٹڈ کے اکیاون فیصد شیئرز لے رہا ہے، جس پر پچپن ملین ڈالر یعنی ساڑھے پانچ کروڑ ڈالر(ایک ڈالر ایک سو ستاون روپے کا انٹربینک ریٹ ہے، اوپن مارکیٹ میں ایک سو ساٹھ کا چل رہا ہے، اس حساب سے خود ہی اندازہ لگالیں اربوں روپے کی سرمایہ کاری ہے)۔۔ انویسٹ کئے جائیں گے۔۔ورلڈکال ٹیلی کوم گیارہ سال پہلے تک سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی ملکیت تھی ، لیکن اب یہ اومانی کمپنی “اومن ٹیل” کی سبسڈیری ہے۔۔
اے آر وائی میں بحران یا پھر نیا پلان؟؟
Facebook Comments