عوامی جمہوریہ چین کے لاہور میں قونصل جنرل مسٹر چاﺅ شیرین نے کہا ہے کہ چین پاکستان میں پرامن ، شفاف ، منصفانہ اور بروقت انتخابات چاہتا ہے اور چین کے وزیراعظم جلد پاکستان کادروہ کریں گے۔عام انتخابات کے بعد منتخب حکومت کو خوش آمدید کہیں گے۔ چین ، پاکستان اور ایران دوست ملک ہیں اور ہم باہمی تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورپریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ لاہورپریس کلب کے صدر ارشد انصاری ، سینئر نائب صدرشیرازحسنات ،جوائنٹ سیکرٹری جعفر بن یار، فنانس سیکرٹری سالک نواز، ممبر گورننگ باڈی شہباز چوہدری ، عمران شیخ ، راناشہزاد، اعجاز مرزا، محسن بلال ، عالیہ خان ، عابد حسین ، سید بدر سعید نے معزز مہمانوں کا کلب آمد پر پرتپاک استقبال کیا۔صدر ارشد انصاری نے کہاکہ پاکستان اور چین دو ہمسایہ، دوست اور بھائی ہیں ۔پاکستان اور چین کی دوستی دنیا کے لئے قابل تقلید مثال ہے، جسے دونوں ممالک کے عوام قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے قونصل جنرل مسٹر چاﺅ شیرین نے مزید کہا کہ عام انتخابات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ ہم اس میں مداخلت نہیں کرسکتے البتہ 8 فروری کے الیکشن کے بعد جو بھی حکومت بنے گی اسے خوش آمدید کہیں گے اور اس کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں گے ۔ سی پیک پاکستان کے لئے چین کا ایک تحفہ ہے جس کے 10 سال مکمل ہوگئے ہیں اور ہر حال میں مکمل ہوگا اور تعمیر وترقی کا سلسلہ جاری ہے گا۔ ٹرانسمیشن لائن کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ہم اپنے دیرینہ دوست پاکستان میں خوشحالی کا دوردورہ چاہتے ہیں اس سلسلے میں سی پیک کو مزید آگے بڑھائیں گے ، اس پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ سی پیک کے تحت اب تک 26 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے جبکہ تعمیرات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور چین اور پاکستان کے مابین 10 سالہ زرعی معاہدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین ، پاکستان اور ایران تینوں دوست ممالک ہیں اور مل کر علاقے میں اصلاحات اور بہتری چاہتے ہیں۔پاکستان اور ایران کے درمیان کوئی تنازع نہیں ہونا چاہیے،حالات جلد پہلے والی پوزیشن پر آجائیں گے ۔پاکستان اور ایران دونوں ہمسائے ، برادر اور دوست ہیں دونوں کے مابین دوستی چین کے مفاد میں ہے۔ پاک چین دوستی اور سی پیک کے حوالے سے بہترین رپورٹنگ پر صحافی برادی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔صحافیوں کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید آگے بڑھائیں گے۔چینی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے ،اس ایشو پر ہم پاکستان کے موقف کے بھرپور حمایتی ہیں اور آئندہ بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ہم چاہتے ہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرتے ہوئے حل کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ لداخ کے معاملے پر چین اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔لداخ کا معاملہ بھی ہم بھارت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے حل چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا ایم ایل ون ایک بڑا منصوبہ ہے ، یہ پاکستان نے تجویز کیا تھا جسے ہم بنانے کے تیار ہیں اور اس حوالے سے پاکستان کے عوام جلد خوشخبری سنیں گے۔اس حوالے سے گزشتہ ماہ چائنیز وفد نے پاکستان کا دورہ بھی کر چکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مین لائن ون ( ایم ایل 1 ) دو فیز میں مکمل ہوگا ۔پشاور سے لاہور اور لاہور سے کراچی تک بنایا جائے گا۔ لاہور پریس کلب کی طرف سے چینی قونصل جنرل کو مختلف تجاویز دی گئیں جس پر انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ممکنہ اقدامات کریں گے۔ معزز مہمان نے لاہور پریس کلب کے زیر اہتمام چینی زبان کا کورس کرانے اور لاہور پریس کلب کے ممبران کی پیشہ وارانہ تربیت کے لئے چین میں سکالرشپ دینے کو تجویز کا اعادہ کیا ۔تقریب کے اختتام پر معزز مہمان کو کلب کی جانب سے پھول پیش کئے گئے جبکہ وزیٹربک میں اپنے تاثرات کا اندراج کرتے ہوئے قونصل جنرل مسٹر چاﺅ شیرین نے اسے کامیاب قرار دے دیا۔