کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد کے باہر ایم کیو ایم کے دو گروپ کے درمیان جھگڑے میں شر پسندوں کی جانب سے صحافی عدنان راجپوت اور ڈرائیور وحید ملک پر بدترین تشدد کی سخت الفاظ میں مزمت کرتی ہے۔۔سی آر اے نے شر پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔۔سی آر اے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک صحافی پر حملہ صحافت پر حملے کے مترادف ہے،ہم ایم کیو ایم پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے درمیان موجود دہشت گردوں کے بے نقاب کر کے قانون کے حوالے کیا جائے۔کرائم رپورٹر ایسو ایسن نے ایم کیو ایم کو متنبہ کیا کہ انتہائی سخت حالات میں بھی کرائم رپورٹرز نے اس شہر میں کام کیا ہے،ہم کسی صورت ڈرنے یا جھکنے والے نہیں ہیں، اگر اس معاملے پر ایم کیو ایم نے سخت رد عمل ظاہر نہیں کیا تو کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن آئندہ کا لائحہ جلد طے کرے گی۔۔سی آر اے کے مطابق بہادر آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کے باہر دو گروہوں میں تصادم ہوا، جب کوریج کے لئے صحافی پہنچا تو اسے اور ڈرائیور کو شرپسندوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔پولیس اور متعلقہ اداروں کی موجودگی میں کھلے عام اسلحہ لیکر چلنے والوں پر شرپسندافراد کا پوش علاقے میں صحافی پر حملہ شرمناک عمل ہے۔شرپسند افراد کی جانب سے ہوائی فائرنگ بھی کی گئی۔۔ دہشت گردوں کی جانب سے صحافی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) نے کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد کے باہر ایم کیو ایم کے دو گروپوں کے درمیان جھگڑے کی رپورٹنگ کرنے پر کے 21 کے رپورٹر عدنان راجپوت اور ڈرائیور وحید ملک پر بدترین تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے صدر کے یو جے (دستور) خلیل ناصر اور جنرل سیکریٹری نعمت خان نے ایک بیان میں کہا کہ صحافی کا کام رپورٹ کرنا ہے اور عدنان راجپوت وہاں کوریج کے لیے موجود تھا مگر ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اپنی صفحوں میں موجود شرپسند عناصر کو کے بے نقاب کر کے قانون کے حوالے کرے رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے خلاف اور ایم کیو ایم پاکستان کے حق میں لندن پراپرٹی کا فیصلہ آنے کے بعد کچھ لوگ ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد احتجاج کے لیے پہنچے تھے جہاں پر تصادم ہوا اور فائرنگ ہوئی جب عدنان راجپوت کوریج کے لیے پہنچے تو فلم بندی کرنے پر کارکنان کی طرف سے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا
کوریج کیلئے جانے والے صحافی پر تشدد۔۔
Facebook Comments