court reporter ko jaan se maarne ki damkian

کورٹ رپورٹر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں۔۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے کراچی پریس کلب کے ممبر سینئر صحافی معروف کورٹ رپورٹر بلال احمد اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی کھلی دھمکیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ محکمہ داخلہ سندھ ائی جی پولیس سندھ ڈی جی ایف ائی اے اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ سینئر صحافی بلال احمد اور ان کے اہل خانہ کے جان ومال کے تحفظ کو فی الفور یقینی بنایا جائے۔۔ دستور گروپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دعا زہرا کیس کی کوریج کرنے والے معروف کورٹ رپورٹر بلال احمد کو کچھ عناصر بیرون ملک سے سوشل میڈیا پر انہیں اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی کھلی دھمکیاں دے رہے ہیں جسکی کی شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ تحریری شکایت بلال احمد نے متعلقہ حکام کو کر دی ہے اس کے باوجود ادارے اپنے ذمہ داریاں پوری نہیں کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان کے اندر اور بیرون ملک سے مخصوص شدت پسند حلقوں کی جانب سے سینئر صحافی بلال احمد کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے ٹارگٹ کرنے میں شدت پیدا ہوئی اور کھلم کھلا سینئر صحافی بلال احمد کے شناختی کارڈ، موبائل فون نمبرز، موجودہ پتے سمیت حساس معلومات جاری کرتے ہوئے دھمکی دی گئی کہ زندگی کے دن گنتی کرنا شروع کر دو مقامی جرائم پیشہ عناصر کو تمہاری سپاری دی جاچکی ہے۔۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور گروپ نے وزارت داخلہ و وزارت خارجہ سے بھی مطالبہ کیا کہ بیرون ملک سے ملنے والی ان دھمکیوں کے معاملے کو متعلقہ ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے اٹھایا جائے اور ان ممالک سے پاکستان کراچی کے سینئر صحافی بلال احمد اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ کیا جائے.
ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں