تحریر: روبا عروج۔۔
آصف بٹ صاحب… آپکی ورکرز دوست پالیسی پر ہمیں کوئی شک نہیں…. لیکن آپ ایک ایسے ادارے پر بات کر رہے ہیں جہاں ہمیشہ ورکر دوستی کا ثبوت دیا گیا ہے…. کورونا کی وبا میں نیو ٹی وی نیٹ ورک نے کیا کیا…سنیں
میں ایک کارکن صحافی ہوں،،، گزشتہ 5 سالوں سے نیو نیوز سے ہی کیوں وابستہ ہوں؟
کیونکہ اس ادارے سے زیادہ احترام کوئی بین الاقوامی ادارہ بھی نہیں دے سکتا.
ہاں میری سیلری میں 4 دن کا کٹ لگا لیکن میں مطمئن کیوں ہوں؟کیونکہ مجھے پتہ ہے اگر مشکل وقت میں ادارہ ہمیں مشکل میں ڈال رہا ہے تو اچھے وقت میں بونس، انعامات اور حوصلہ افزائی بھی یہی ادارہ کرتا ہے.
کورونا کی وبا میں جہاں نظام زندگی بند ہے تمام چینلز ورکرز کو بغیر بتائے گھر بیٹھا رہے ہیں وہاں نیو نیٹ ورک جرات کرتا ہے اور ورکرز کو اپنی پالیسی خود بتاتا ہے۔۔چینل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورکرز کے ساتھ بیٹھ کر ملازمین کو اعتماد میں لیتے ہیں کہ مشکل وقت میں مل کر گزارا کر لیں میں کسی کو ملازمت سے فارغ نہیں کرنا چاہتا
کورونا کی وبا میں جہاں کچھ سٹاف کو ہاف سیلری کے ساتھ 1 ماہ کی چھٹی دے کر وبا میں ورکر کی صحت کو ترجیح دی گئی وہاں ہی سب چینلز کے سٹاف کی فیلڈ میں موجودگی کے باوجود ہمیں بہت ضروری کام کے بغیر باہر جانے سے روک دیا گیا ہے.
اور ہاں یہ بھی ضرور بتائیے گا آپ پورے پاکستان میں راشن بانٹ رہے ہیں کوئی ایسا ادارہ ہے جو خود ورکرز کو راشن دینے کا انتظام کر رہا ہو.
کورونا کی. دنوں میں جہاں دوسرے چینلز نے کنٹینز بند کر دیں نیو نے دو وقت کا کھانا مفت کر دیا ہے
بٹ صاحب آپ صیح فرماتے ہوں کہ مالک کبھی ورکر دوست نہیں ہوتے کیونکہ اب تک، سٹار ایشیا، ایکسپریس، دنیا اور یہاں تک ک جیو جیسے ادارے میں آپکا یہی تجربہ ہے لیکن اگر کسی نے اس ٹیبو کو توڑ کر صحافی دوست چینل بنا ہی لیا ہے تو آپ محض ایمرا کی سیاست کے لیے اسے اتنا بدظن نہ کریں کہ وہ انڈسٹری سے ہی الگ ہو جائے۔۔(روبا عروج…. سٹاف رپورٹر نیو ٹی وی نیٹ ورک..ممبر گورننگ باڈی ایمرا)۔۔