تحریر: امجدعثمانی، نائب صدر لاہور پریس کلب۔۔
گذرے کل کی بات ہے کہ
لاہور پریس کلب کے سیکرٹری روم میں کچھ مہمانوں ساتھ بیٹھا تھا کہ ایک”کامریڈ دوست” آگئے۔۔۔۔کہنے لگے آپ ائیر کنڈیشنر کے بغیر ہی بیٹھے ہیں۔۔۔۔؟؟؟؟میں نے جواب دیا موسم بھی اچھا ہے اور دوسرے آپ خود ہی تو مساوات کے بھاشن دیتے ہیں۔۔۔۔ہمارے کتنے ہی ممبرز لان میں کولر وغیرہ چلائے بیٹھتے ہیں تو مجھے پنکھا استعمال کرنے میں ہچکچاہٹ کیسی؟؟؟کہنے لگے نائب صدر ہو کر بھی وہی “فرسودہ باتیں”۔۔۔۔۔!!!ایک اور “نیم کامریڈ” دوست فرمانے لگے کہ آپ کی یہ “روایت” تو اچھی ہے لیکن ووٹ دینے والے کچھ دوستوں کو اس انداز پر اعتراض ہے۔۔۔میں نے کہا اچھی بات بھی اور اعتراض بھی؟؟؟ پھر کیا اچھی “روایت” چھوڑ دیں۔۔۔۔؟؟کہنے لگے نہیں۔..۔!!سوچنے لگا کہ ہمارے عہد کے کامریڈ بھی “کیا”ہوگئے۔۔۔ہم تو سنا کرتے تھے کہ یہ لوگ اپنی ذات کے اسیر نہیں انسانیت کے سفیر ہوتے ہیں۔۔۔۔انفرادیت نہیں یکسانیت کے علم بردار۔۔۔۔!!!اس تصویر کا دوسرا پہلو میرے لیے سبق آموز یے۔۔۔۔انگریزی اخبار دی نیوز کے درویش نیوز ایڈیٹر جناب عمران شیخ سے ادب و احترام کا رشتہ ہے۔۔۔شیخ صاحب نے ایک دوبار صدر اور سیکرٹری روم میں جھانکا اور محاسبے کے انداز میں کہا کہ ممبرز باہر گرمی میں بیٹھیں اور عہدیدار اندر ٹھنڈے کمرے میں۔۔۔۔یہ کہاں کا انصاف؟؟؟مجھے ان کی یہ “صوفیانہ تنبیہہ”اچھی لگی حالانکہ تب کچھ مہمان بیٹھے تھے۔۔۔ایک دن ایک اور دوست “تلخ” ہو گئے اور میں مسکرادیا۔۔۔۔اگلے دن ائیر کولر آگئے تو میں نے انہیں فون کیا کہ سر آپ کے حکم کی تعمیل ہو گئی۔۔۔۔ان کا بڑا پن کہ انہوں نے اپنے لہجے پر معذرت کر لی۔۔۔آپس کی بات ہے کہ میں سات کے دورانیے میں صدر اور سیکرٹری کی کرسی پر نہیں بیٹھا کہ جس کا منصب اسی کو ساجھے۔۔۔۔میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ صدر اور سیکرٹری کے دفاتر کا ایک ڈیکورم ہے۔۔۔۔انہیں ہی ان مسندوں پر بیٹھ کر ہی تمام سہولتوں کے ساتھ کلب کے امور چلانے چاہئیں۔۔۔
نوٹ:جہاں تک آئینی ضابطے کی بات ہے تو بطور قائم مقام ان دفاتر کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔۔۔دوسری بات اب جب کہ مدت بعد لاہور پریس کے کیفے ٹیریا۔۔۔۔لائبریری۔۔۔۔رپورٹنگ روم۔۔۔۔نیٹ کیفے۔۔ لابی اور لان میں ممبران کے لیے اے سی اور کولر دستیاب ہیں تو عہدیداروں کے اے سی وغیرہ استعمال کرنے میں بھی کوئی مضائقہ نہیں۔۔۔(امجدعثمانی، نائب صدر لاہور پریس کلب)۔۔