اسلام آباد ہائی کورٹ نے عرفان صدیقی کی مقدمہ اخراج کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 اکتوبر تک جواب طلب کر لیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے سابق مشیر وزیراعظم کی مقدمہ اخراج کی درخواست پر سماعت کی۔عرفان صدیقی نے قانون کرایہ داری کا مقدمہ خارج کرنے کےخلاف درخواست دائر کر رکھی ہے۔درخواست گزار کا موقف ہے کہ غلط اور ناحق ایف آئی آر درج کی گئی لہٰذا خارج کی جائے۔ ضمانت کے بعد پھر مقدمے کی سماعت ہوئی لیکن پولیس نے ایف آئی آر واپس نہیں لی۔قانون کرایہ داری ایکٹ کے تحت عرفان صدیقی کو 27 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
Facebook Comments