رواں سال کورونا وائرس نے ملکی سطح پر بھی ہر شعبے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، بالخصوص شوبز انڈسٹری سب سے زیادہ نقصان کی زد میں آئی۔ 2020ء میں قومی اور علاقائی زبانوں میں بنائی جانے والی فلموں میں صرف پشتو زبان کی 3 فلمیں سنیما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کی گئیں۔ فلمسازو ں و فنکاروں کا رواں برس میں 50 فلموں کی سنیماگھروں پر نمائش کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ زیر تکمیل 50 سے زائد فلموں میں سے صرف چند ہی مکمل ہوسکیں جو اب تک ڈبوں میں بند ہیں، جس سے فلمسازوں کا دوارب روپے سے زائد سرمایہ منجمد ہوکر رہ گیا ہے۔ سنیما گھرماہ مارچ سے تاحال بند ہیں، سرکاری اجازت کے باوجود سنیما گھر نہیں کھولے گئے۔ سنیما مالکان کا کہنا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کے باوجود فلم شائقین نے سنیما گھروں کا رخ نہیں کیا۔ سنیما کھولنا نقصان کا سودا ثابت ہورہا ہے جس کی بنا پر اب تک ملک بھر میں کئی سنیما گھر فروخت ہوچکے ہیں، ان کی جگہ شاپنگ پلازہ اور رہائشی پروجیکٹس بنائے جارہے ہیں۔ اس کاروبار سے منسلک ہزاروں لوگ بے روزگاری کا شکار ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب تک سنیما انڈسٹری ایک ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھا چکی ہے۔کراچی میں اب قدیم و جدید سنیما گھر وں کی تعداد کم ہوگئی ہے۔ جدید سنیما گھروں کی تعمیر روک دی گئی ہے۔
