chotay akhbarat ki bandish or tankhuaho ki adam adaigi par tashweesh

چھوٹے اخبارات کی بندش اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر تشویش ۔۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے چھوٹے اخبارات کی بندش اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر تشویش کا اظہار کیا بڑے پیمانے پر اشتہارات ملنے کے باوجود میڈیا ورکرز برطرفیوں پر وفاقی اورصوبائی حکومتوں کی خاموشی کو مجرمانہ عمل قرار دیا کے یو جے کے صدر طاہر حسن خان جنرل سیکرٹری سردار لیاقت اور مجلس عاملہ کے اراکین نے ایک بیان میں کہا ھے کہ اخباری مالکان کی تنظیم اے پی این ایس کو سندھ حکومت کی جانب سے ہر سال 5 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ دی جاتی ھے مگر چھوٹے اخبارات کو اس گرانٹ سے کوئی مدد نہیں کی جارہی، دو سال میں اے پی این ایس کو دس کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ ملنے کے باوجود چھوٹے اخبارات بند ھو رھے ہیں۔کے یو جے نے سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ھے کہ گرانٹ چھوٹے اخبارات کو دی جائے تاکہ وہ اپنے عملے اور صحافیوں کو تنخواہ ادا کر سکیں اور ان کو بیروگاری سے بچایا جا سکے۔مجلس عاملہ نے بعض میڈیا ھاؤسز سے جبری برطرفیوں اور تنخواہوں میں کٹ کے گھناؤنے اقدامات کی بھی شدید مذمت کی۔ کے یو جے کی مجلسِ عاملہ نے پیکا2016 میں کی گئی ترامیم کو آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترامیم کا مقصد میڈیا کی آزادی اور خصوصاً سوشل میڈیا کو دبانے کی کوشش ھے حکومت ھوش کے ناخن لے اور غیر جمہوری اور غیر ضروری ترمیم کو فوری واپس لے دوسری صورت میں بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں