سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیصل واوڈا توہین عدالت کیس میں چونتیس نیوز چینلز کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق فیصل واوڈا توہین عدالت کیس میں حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز بتائیں کیوں نہ ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔حکم نامے میں آئندہ سماعت پر ٹی وی چینلز، فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے، حکم نامے کے مطابق مصطفیٰ کمال نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وکیل کے مطابق فیصل واوڈا نے اپنے جواب میں کچھ حقائق پیش کیے، وکیل کے مطابق وقت دیا جائے تو فیصل واوڈا اضافی جواب جمع کرائیں گے۔حکم نامے کے مطابق اٹارنی جنرل کو پریس کانفرنس کے متن سے توہین آمیز مواد کی نشاندہی کی ہدایت کی گئی ہے، وکیل حافظ عرفات کو پیٹھ پیچھے گفتگو اور توہین آمیز گفتگو پر شرعی احکامات پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت 28 جون تک ملتوی کر دی۔عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ پیمرا نے فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کی ٹرانسکرپٹ عدالت میں جمع کروائی، پیمرا رپورٹ کے مطابق فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس کو 34 جبکہ مصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس کو 28 نیوز چینلز نے نشر کیا۔عدالت نے 17 مئی کے حکم نامے میں کہا تھا کہ وہ نیوز چینلز جنہوں نے پریس کانفرنس براہ راست نشر کی یا ان کو بعد میں چلایا وہ بھی توہین عدالت کے مرتکب ہوئے، بادی النظر میں ٹی وی چینلز پر چلائی گئی پریس کانفرنس بھی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔عدالتی حکم میں واضح کیا گیا کہ بادی النظر میں ٹی وی چینلز پر چلائی گئی پریس کانفرنسز بھی توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ تمام نیوز چینلز دو ہفتوں میں اپنا جواب جمع کروائیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کیوں نہ چلائی جائے۔حکم نامے میں مزید لکھا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل ٹرانسکرپٹ میں نشاندہی کریں کہ کہاں توہین عدالت کی گئی، کیس کی مزید سماعت 28 جون کو ہوگی۔
چونتیس نیوز چینلز کو توہین عدالت کے نوٹس جاری۔۔
Facebook Comments