جعلی اور پلانٹڈ خبروں اور رپورٹوں نے سنکیانگ کی ثقافتی خوبصورتی اور اس کی سماجی و اقتصادی ترقی بارے غلط فہمیاں پیدا کی ہیں۔ یہ بات چینی سفارت خانے میں تعینات ایک سینئر سفارتکار وانگ شینگ جی نے سنکیانگ پر چین کی حکمت علمی کے موضوع پر ہونے والے ایک مکالے میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مکالےکا اہتمام کامسیٹس یونیورسٹی کے چائنہ سٹڈی سنٹر نے کیا تھا۔کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شمس القمر نےبتایا کہ پاک چین دوستی مثالی ہے۔دفاعی تجزیہ نگار گروپ کیپٹن (ریٹائرڈ) سلطان ایم حالی نے سنکیانگ بارے بتاتے ہوئے کہاکہ سنکیانگ میں اس وقت 20 ہزار مساجد موجود ہیں جہاں انتہا پسندی کو پیچھے چھوڑکر نوجوان مسلمانوں کو اسلامی تعلیم دی جا رہی ہے۔ایکس چینی ایسوسی ایشن پاکستان کے صدر محمد ناصر خان نے تیزرفتارمعاشی ترقی کو سنکیانگ اور چین کی کامیابی کا راز قرار دیا۔ پروفیسر ڈاکٹر سوئی ین ہو نے بھی چین سے ویڈیو لنک سے اجلاس سے خطاب کیا۔ دوسراسیشن سنکیانگ پر چین کی حکمت عملی بارے تھا۔
چین کی حکومت بھی پاکستان میں جعلی خبروں سے پریشان۔۔
Facebook Comments