punjab hukumat sahafion ke huqooq ke azam par qaim hai

چند روزمیں میڈیا مالکان کو ایک ارب روپےکی ادائیگیاں ہوجائیں گی، عظمی بخاری۔۔

 میڈیا مالکان کی جانب سے صحافی کا رکنوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے کولیکر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل اور لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے صدر خواجہ نصیر، پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل قمر الزماں بھٹی اور سینئر صحافیوں کی وفد کی صوبائی وزیر اطلاعات مظلمی زاہد بخاری اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی سے ملاقات کی۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے سیکرٹری جنرل ارشد انصاری نے مختلف قومی اخبارات اور نیوز چینلز میں صحافی کارکنوں کو مہینوں تنخواہیں ادا نہ ہونے کے باعث پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال سے صوبائی وزیر اطلاعات کو آگاہ کر لیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی افسوسناک قرار دیتے ہوئے صوبائی سیکرٹری اطلاعات سے قومی روز ناموں کو اشتہارات کی مد میں کی جانے والی ادائیگیوں کی تفصیلات طلب کرلی۔۔پنجاب اسمبلی میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمی زاہد بخاری کے دفتر میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، پنجاب یونین آف جرنلسٹس اور پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے نمائندوں سمیت سمیر صحافیوں نے میڈیا مالکان کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران کارکن صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تاخیر سے ادائیگی کو لیکر ہونے والی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ پی ایف یو جے کے سیکرٹری جنرل نے کارکن صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ادائیگی میں مہینوں تاخیر کی فوری انکوائری کروانے ری تنخواہوں کی ادائیگی کا پابند کرے۔ انکا کہنا تھا کہ افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ چھوٹے اخبارات کے بعد اور بڑے اخبارات بشمول روزنامہ جنگ، نوائے وقت اور خبر کارکنوں کو خواہ ادا نہیں کی گئی۔ اس عدم ادائیگی کے باعث میڈیا ورکرز کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ارشد انصاری کا کہنا تھا پی ایف یوجے اور پی یوجے نے اس معاملے کولیکر میڈیا مالکان کے خلاف میڈیا مہم شروع کر دی ہے۔ تاہم فوری ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اشتہارات کی ادائیگیوں سے مشروط کرنے اور جو میڈیا گروپس کارکنوں کو تنخواہ  ادا نہیں کر رہے اسکے اشتہارات کی ادائیگیوں کوفی الفور روک دیا جائے۔ انہوں نے مطا لبہ کیا کہ سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں کم از کم اجرت 37 ہزار روپے مقرر ہونے کے باوجود اکثر اخبارات اور نیوز چینلو اس ادائیگی کو یقینی نہیں بنار ہے۔ ایسے ادارے جو کارکن صحافیوں کو 37 ہزار روپے سے کم ماہانہ تنخواہ دے رہے ہیں اسکے خلاف محکمہ لیبر کے وضع کردہ قوانین کے تحت ایکشن کیا جائے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عظمی زاہد بخاری نے کہا کہ محکمہ اطلاعات گزشتہ ایک سال کے دوران قومی اخبارات کو اشتہارات کی مد میں کثیر رقم کی ادائیگی کر چکا ہے، صرف مارچ کے دوران اشتہارات کی مد میں کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کی گئیں اور آئندہ  چند روز میں ایک ارب روپے کی ادائیگیوں کا مرحلہ مکمل ہو جائے گا ۔عظمی زاہد بخاری نے کہا کہ اخباری صنعت کے استحکام کیلئے محکمہ تعلقات عامہ شبانہ روز مصروف عمل ہے اور تنخواہوں کو لیکر کارکن صحافیوں کا استحصال کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اطلاعات نے کارکن صحافیوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے معاملے پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات طاہر رضا ہمدانی کو میڈیا مالکان سے رابطے کی ہدایت کی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں