کالم نگار جاوید چودھری نے کہاہے کہ میں نے چیئر مین نیب کاانٹرویونہیں کیا بلکہ یہ ایک ملاقات تھی۔جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید چودھری نے کہا کہ میں نے چیئر مین نیب کا انٹرویو نہیں کیا بلکہ یہ ایک ملاقات تھی ، اس ملاقات میں بہت سی چیزیں چیئر مین نیب نے آف دی ریکارڈ بھی بتائیں اور میں یہ باتیں نہ کبھی کروں گا اورنہ کبھی لکھوں گا ۔انہوں نے کہا کہ اگر جب میں نے کالم کی پہلی قسط چھاپ لی تو مجھے نیب سے فون آیا کہ یہ کالم رک سکتاہے تو میں نے ان کوبتایا کہ یہ بالکل نہیں رک سکتا جس کے بعد نیب کے عہدیدار کی طرف سے اس میں کچھ ترامیم کروائی گئیں۔ انہوں نے کہا کے میں نے انٹرویونہیں لیا اور نہ انٹرویو ہوا ہے ۔جاوید چودھری نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو حکومت اور اپوزیشن نہیں ہٹائیں گے۔دریں اثنا اے آر وائی نیوزکے پروگرام آف دا ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید چودھری کا کہنا تھا کہ ۔۔ شہباز شریف کی ڈیل کی باتیں بھی مجھے بتائی گئی تھیں لیکن جب میں نے چیئر مین نیب سے سوال کیاکہ ڈیل کی پیشکش کس کو کی اس سوال کا چیئرمین نیب نے جواب نہیں دیا۔ جاویدچودھری نے کہا کہ چیئر مین نیب نے آصف زرداری کامذاق نہیں اڑایا تھا غالبا ان کی بیماری پر گفتگو کی ۔انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ نیب پر دباؤپڑے تومعافی تک بات آجائے،شہباز شریف کی ڈیل کی باتیں بھی مجھے بتائی گئی تھیں لیکن جب میں نے چیئر مین نیب سے سوال کیاکہ ڈیل کی پیشکش کس کو کی تو اس سوال کا چیئرمین نیب نے جواب نہیں دیا۔انہوں نے کہاکہ حکومتی لوگوں کیخلاف ریفرنس پر چیئر مین نیب کا دوٹوک جواب تھا ، چیئرمین نیب نے انٹرویوسے متعلق میری کسی بات کو چیلنج نہیں کیا ۔