channels ko nab se mutalik tabsaron se guraiz karen

چئیرمین نیب کے نام کھلا خط

تحریر: محمد آصف بٹ(صدر ایمرا)

جناب اعلی،محکمہ نیب عوام کی دولت لوٹنے والے اور فراڈ اور جعلسازی سے ان کی رقم چھینے والے عناصر کے خلاف بنا ہے جس میں آج ہم آپ کی پاکستان میں سب سے زیادہ دولت لوٹنے والے عناصرز کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں جو چند سالوں میں اربوں روپے اثاثوں کے مالک بن گے ہیں میرے کہنے کا مطلب صحافتی اداروں کے مالکان ہیں جو ہر ماہ ہمارے صحافی ورکرز کی تنخواہیں ہڑپ کرجاتے ہیں کئی کئی ماہ تنخواہیں نہیں دی جاتی ہیں اور کئی سالوں تک اپنی زندگی ان اداروں کے نام پر وقف کرنے والے صحافتی ورکرز کو رولز اور شرائط کے مطابق کوئی سہولتیں نہیں دی جارہی ہے بلکہ ہر ماہ ان کی تنخواہوں سے میڈیکل ، اولڈ ایج بینفٹ انسٹیٹیوشن کے نام سے کٹواتی کی جاتی ہے جو اب اربوں روپے ہر ادارے کی بنتی ہے ۔۔

جناب اعلی ان مالکان کے خلاف سینکڑوں درخواست مختلف ایشوز پر نیب میں چل رہی ہیں لیکن ان درخواستوں پر کوئی کارروائی نہیں ہوتی ہے بلکہ ان کے تمام غیر قانونی کاروبار ، فراڈ اور جعلسازی کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔۔  کیا پاکستان میں دو قانون ہے یا ایک ؟؟

جناب چئیرمین نیب صاحب آپ خود بھی ایک ورکرز دشمن مالکان طاہر اے خان نیوز ون چینل کی بلیک میلنگ کا شکار ہوچکے ہیں اس بندے نے ابھی تک اپنے ہی ادارے کے ملازمین کی سات ماہ کی تنخواہیں دینی ہیں اس طرح جہاں پاکستان کے مالک میاں روف اور میاں اویس روف کی نیب میں انکوائریاں چل رہی ہیں اس طرح بول نیوز چینل ، نوائے وقت ، سیون نیوز چینل ، چینل فائیو، کیپٹل نیوز ، پنجاب ٹی وی ، اسٹار ایشیاء نیوز، رائل نیوز ، پبلک نیوز ، نیوز ون ، وقت نیوز ، اب تک نیوز چینل، 24 نیوز چینل، دنیا نیوز چینل، لاہور نیوز چینل، آپ نیوز چینل،  جیو نیوز، کے کیسز بھی آپ کے پاس ہیں اور صحافیوں کی تنخواہوں اور بقایا جات کی مد میں اربوں روپے  کا فراڈ بھی شامل ہیں کیا جنگ گروپ کے بعد یہ کارروائی یا اربوں روپے کے غیر قانونی اثاثے بنانے اور صحافتی ورکرز کی تنخواہیں اور بقایا جات کی ادائیگی اور میڈیکل  اولڈ ایج بینفٹ  انسٹیٹیوشن کی ادائیگی ہے جو اربوں روپے بنتی ہے جس کے نام پر کئی سال سے ورکرز کی تنخواہوں میں سے کٹوتی کرتے رہے ہیں اور یہ کرپشن  نیب کے رولز پچاس کروڑ روپے سے زیادہ بنتی ہیں نیب کا اصل امتحان اب شروع ہوگیا ہے کئے نیب جنگ کے بعد بھی دیگر اداروں پر ہاتھ ڈال کر صحافتی ورکرز کو ان کی عمر بھر کی جمع پونجی لیکر دیتی ہے کہ نہیں اور یہ نیب کے لیے اوپن چیلنج ہے۔۔

جناب اعلی اس پر فوری میرٹ پر کارروائی جائے تاکہ ہمیں پتہ چلے نیب ایک آزاد ادارہ ہے۔۔(محمد آصف بٹ، صدر ایمرا)۔۔

How to Write for Imran Junior website
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں