اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے قانونی تحفظ کیلئے وزارت اطلاعات اور وزارت قانون کو جواب جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دیدی ہے۔ عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو 20 جنوری تک چیئرمین آئی ٹی این ای کی تعیناتی کا عمل مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاق سے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا پروفیشنلز بل کی نقل بھی طلب کر لی ہے۔ بدھ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ایف یو جے کی درخواست کو پٹیشن میں تبدیل کر کے سماعت کی۔ سینئر صحافی حامد میر اور اسلام آباد ہائی کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر ثاقب بشیر بطور عدالتی معاون عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے موقع پر عدالتی معاون سینئر صحافی مظہر عباس کی جانب سے تحریری معروضات جمع کرائی گئیں جبکہ رجسٹرار آئی ٹی این ای نے زیر التوا کیسز کی رپورٹ پیش کی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ صحافت کی آزادی اور رپورٹرز کی سیکورٹی کیسے ہوتی ہے؟ پریس کی آزادی کیلئے تو ایڈیٹر کو بھی پروٹیکشن حاصل ہونی چاہئے۔