electronic media keliye qanoon saazi

چار اینکرز کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری۔۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت تک ارشد شریف، سمیع ابراہیم ، معیدپیرزادہ اور عمران ریاض کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے صحافتی تنظیم کو تحریری بیان جمع کرانے کی ہدایت کردی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اینکر پرسن ارشد شریف سمیع ابراہیم، معید یوسف اور عمران ریاض کے خلاف اندراج مقدمے پرسماعت ہوئی، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔اینکر ارشد شریف اپنے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق کیساتھ عدالت میں پیش ہوئے،دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیا بات ہے سیاسی جماعتیں اقتدار میں آ کر سب کچھ بھول جاتی ہیں، بلوچ اسٹوڈنٹس کو ڈنڈے مارے ہیں، کسی کو کچھ نہیں معلوم، سب اقتدار کی جنگ لڑ رہے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے مزید کہا کہ اسلام آباد سے ایک صحافی کو دن دیہاڑے اٹھا لیا تھا مگر ابھی تک کسی کو اٹھانے والواں کا سراغ نہیں ملا، سیاسی جماعتوں کے لیڈر آپس کی لڑائی میں مصروف ہے، پاکستان کے مسائل کچھ اور ہیں، آزادی اظہار پر قد غن نہ ہو۔فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے صحافیوں اور اے آر وائی نیوز نے خلاف انتقامی کارروائی شروع کر دی ہے۔صحافی افضل بٹ کا عدالت میں کہنا تھا کہ حکومت نے نیا حربہ ڈھونڈ لیا ہے، صحافیوں کے مسئلے پر کمیشن وقت کی ضرورت ہے ، جس پر عدالت نے حکم دیا کہ صحافی تنظیمیں اپنے تحریری بیان عدالت میں جمع کرائیں۔عدالت نے ارشد شریف،سمیع ابراہیم،معیدپیرزادہ،عمران ریاض کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت تک حکم امتناع برقرار رکھنے کا حکم دیا ، بعد ازاں کیس کی سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں