عدالت نے حکم امتناعی کے باوجود ایک گروپ کی جانب سے سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کے انتخابات 2024ء کی فرضی کارروائی کے نتائج کو معطل کر دیا۔ الیکشن کمشنر سمیت فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا حکم، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مظفرآباد نے مقدمہ عنوانی فاروق مغل وغیرہ بنام راجہ افتخار احمد وغیرہ میں توہین عدالت کی درخواست کی سماعت / بحث کے بعد اپنے فیصلہ میں عدالتی حکم امتناعی کے باوجود مورخہ 7 جنوری 2024ء کو ہونے والے پریس کلب کے انتخابات کے نتائج کو معطل کرتے ہوئے الیکشن کمشنر سمیت فریقین کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 جنوری کو اصالتاً طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ سینٹرل پریس کلب کے انتخابات برائے سال 2024ء کے شیڈول کے ساتھ ساتھ 3 ممبران / ووٹرز کی رکنیت بدوں نوٹس / نوٹیفکیشن ختم کرتے ہوئے ان کے نام ووٹر لسٹ سے نکال دیئے تھے جس کے خلاف متاثرہ ممبران فاروق مغل، ذوالکفل سرفراز اور عدیل احمد نے عدالت سے رجوع کر رکھا تھا، عدالت ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ مظفرآباد نے مذکورہ مقدمہ میں مورخہ 8 جنوری تک الیکشن کے انعقاد کے خلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا تھا جس کے بعد پریس کلب کے جرنلسٹس پینل نے عدالتی حکم امتناعی کی تعمیل میں الیکشن میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا جبکہ دوسرے پینل نے عدالت کے حکم کی پرواہ نہ کرتے ہوئے یکطرفہ الیکشن کا انعقاد کروایا اور جرنلسٹس پینل کی جانب سے فرضی / جعلی پولنگ ایجنٹ از خود مقرر کرتے ہوئے اس کے دستخط کروائے گئے اس عمل کے دوران الیکشن کمیشن نے انتخابات سے 12 گھنٹے قبل مزید 4 ممبران جن میں امیدوار بھی شامل تھے کے نام بھی ووٹر لسٹ سے نکالنے کی کارروائی واٹس ایپ گروپ میں تحریر کی علاوہ ازیں الیکشن کمشنر نے کھلم کھلا جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے امیدواروں کی حتمی فہرست میں تینوں صدارتی امیدواروں کے نام آویزاں کیے جبکہ جعلی نتائج میں بیلٹ پیپر پر تیسرے صدارتی امیدوار کا نام غائب کر دیا گیا، الیکشن کمشنر نے بدترین جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جرنلسٹس پینل کی جانب سے عدالتی حکم کی تعمیل میں حصہ نہ لینے کی باوجود جملہ امیدواروں کے ناموں کے آگے ایک / دو / تین فرضی ووٹ درج کر کے جعلی کارروائی کو مکمل کرنے کی کوشش کی اور اس عمل سے جہاں الیکشن کمشنر کھلم کھلا توہین عدالت کے مرتکب ہوئے وہاں جرنلسٹس پینل کے جملہ امیدواران کے نام پرنٹ، سوشل میڈیا پر شائع کروا کر ان کے معاشرے میں توہین کے بھی مرتکب ہوئے جس کے خلاف گزشتہ روز نوجوان قانون دان حماد مشتاق جنجوعہ ایڈووکیٹ کے ذریعے توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی، عدالت نے بعد از سماعت / بحث نتائج کو معطل کرتے ہوئے الیکشن کمشنر سمیت فریقین کو مورخہ 10 جنوری کو اصالتاً طلب کر لیا ہے۔