چالیس سال پہلے بننے والی پاکستان کی معروف فلم مولاجٹ کے پرو ڈیوسر محمد سرور بھٹی کی پٹیشن پر انٹرنیشنل انٹیلکچوئل پر اپرٹی ٹربیونل کے سربراہ جسٹس (ر) خالد محمود ملک نے فلم ’’مولا جٹ ‘‘ کا نام ، کردار،مکالمے نقل کرنے کے خلاف صوبائی اور وفاقی سنسر بورڈ ز کو سنسر سرٹیفکیٹ کےمنسوخ کردیا ہے اور متعلقہ افراد کو 26جنوری کو طلب کرلیا ۔ مولاجٹ کے اصل پروڈیوسر محمد سرور بھٹی کے وکیل احسن مسعود ایڈوکیٹ نے ٹریبونل کے روبرو پٹیشن میں موقف اختیا کیا تھا کہ 7اگست 2018 کو ٹربیونل نے مدعہ علیہان کو ایک حکم کے تحت معروف فلم ’مولا جٹ‘ کا نام ، کردار ، کہانی اسکرپٹ ، اور مرکزی خیال استعمال کرنے اور سنسر سرٹیفیکیٹ کے اجراء سے روک دیا تھا تاہم اس کے باوجود مولاجٹ کے نام سے بنائی جانے والی دوسری فلم کا سنسر سرٹیفیکیٹ جاری کردیا ہے ۔ متعلقہ اداروں نے بد دیانتی سے سنسر سرٹیفکیٹ جاری کیا اور نمائش کے لئے پیش کرنے کی اجازت دے دی۔
مولاجٹ کے نام پر بنی فلم کا سنسرسرٹیفیکٹ کینسل
Facebook Comments