کوئٹہ میں نائنٹی ٹو نیوزایچ ڈی کے بیوروچیف کی پٹائی ہوگئی لیکن صحافتی لیڈران اور تنظیمیں صرف احتجاج پر ہی گزارا کررہی ہیں۔۔پپو کے مطابق بیورو چیف صاحب نے ایک خبررساں ایجنسی کے ذریعے ٹراما سینٹر کے خلاف خبر شائع کی لیکن صحافیوں کی اکثریت کو حقیقت معلوم تھی کہ یہ خبر سراسر غلط ہے ،اس لئے اس خبر کو نظرانداز کردیا لیکن نائنٹی ٹو اخبار میں وہ خبر نمایاں کرکے لگائی گئی، جس پر محکمہ صحت کے ایک نمائندے سے سے پہلے ان کی تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد بات ہاتھاپائی تک جاپہنچی، اطلاعات کے مطابق بیوروچیف کی پٹائی ہوگئی۔۔ دوسری طرف بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کااجلاس منگل کو زیر صدارت قائم مقام صدرسلمان اشرف منعقد ہواجس میں گزشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں سینئر صحافی خلیل احمد کے ساتھ شکور مری نامی شخص کی جانب سے دھمکی اورہتک آمیز رویہ کی شدید مذمت کی گئی اجلاس میں کہا گیا کہ شکور مری نامی شخص خود کو صوبائی وزیر صحت اور محکمہ صحت کاخاص نمائندہ گردانتا ہے اس نے ٹراما سینٹر میں سہولیات کے فقدان کے حوالے سے ایک خبر کو جواز بناکر سینئر صحافی خلیل احمد کے ساتھ نہ صرف غنڈہ گردی کی بلکہ سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دیں ۔اجلاس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کسی بھی محکمہ یا فرد کے حوالے سے اخبارات میں شائع ہونے والی خبر پر اعتراض کا قانونی راستہ موجود ہے لیکن خبر پر کسی صحافی کو دھمکیاں دینا کسی صورت قابل قبول نہیں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے کبھی بھی کسی غلط خبر شائع ہونے پر کسی صحافی کی حوصلہ افزائی نہیں کی لیکن اگر خبر شائع کرنے پر صحافیوں کو اس قسم کی دھونس دھمکی دی جائے گی تواسکا راستہ روکنے کیلئے نہ کبھی پہلے کوئی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ ہی آئندہ کیا جائے گا اور یہ اختیار مذکورہ شخص کو بھی حاصل نہیں تھا حکومت بلوچستان ،محکمہ صحت اور سول ہسپتال انتظامیہ سے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مذکورہ شخص کی محکمہ صحت کے حوالے سے حیثیت واضح کرے مذکورہ شخص کی جانب سے صحافیوں کی ساتھ غنڈہ گردی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی وہ ٹراما سینٹر کا ٹھیکیدار بن کر صحافیوں اورعوام کے ساتھ غیر مناسب رویہ اختیار کرتا رہا ہے بی یو جے کے اجلاس میں مذکورہ شخص کے خلاف سول لائن تھانہ میں ایف آئی آر درج کرنے کے لئے دی جانے والی درخواست کا بھی جائزہ لیا گیا اور محکمہ پولیس سے مذکورہ شخص کی گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے اجلاس میں واقعہ سے متعلق صحافی برادری کے آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا گیا۔۔
بیورو چیف کی پٹائی ہوگئی، احتجاج پر گزارا۔۔
Facebook Comments