کوئٹہ میں بلوچستان یونین آف جرنلٹس کے سالانہ انتخابات میں نئی قیادت کے ساتھ لڑنے والے پروگریسیو پینل کا کلین سوئپ کاغذی شیروں اور نام نہاد لیڈران کو پسند نہیں آیا۔۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ پروگریسیو پینل نے بی یوجے کا الیکشن جیت کر تیس سالہ ریکارڈ توڑ دیا، صدارت کی نشست پر سالا اور بہنوئی آمنے سامنے تھے جس میں سالے نے میدان مارلیا۔۔پپو کا کہنا ہے کہ پروگریسیو پینل کی نوجوان قیادت میں پچاس فیصد سے زائد نئے اور ینگ چہرے تھےجن کی فتح پر سینئر کھلاڑیوں کے چہرے اتر گئے۔۔ مبارک باد کی جگہ بھرم بازیاں شروع کردی گئیں۔۔ پروگریسیو پینل کی قیادت کو جھاڑ پلائی گئی۔۔ کئی بیوروچیفس جو ہارنے والے پینل کے ساتھ برسہابرس سے چل رہے تھے انہوں نے اپنے ماتحت عملے کی کامیابی پر بجائے خوش ہونے کے سختی شروع کردی۔۔جب کہ کوئٹہ پریس کلب میں خاموشی طاری ہوگئی۔۔ پپو کے مطابق کوئٹہ کے صحافیوں نے پروگریسیو پینل کو چھپ چھپ کر اور ڈرتے ڈرتے مبارک بادیں دی اور انہیں خاموش رہنے کا بھی مشورہ دیا۔۔ پپو کا مزید کہنا ہے کہ ۔۔کوئٹہ کی تاریخ میں تیس سال کے بعد پہلی بار کلین سائپ نے پی ایف یوجے کی مرکزی قیادت کو بھی پریشان کرڈالا۔۔پپو کے مطابق مرکزی قیادت اور سرپرست نے ہارنے والوں کو فون کرکے جھاڑ بھی پلائی اور ان سے بازپرس کی کہ بازی اچانک کیسے پلٹ گئی۔۔پپو نے اس بات پر بھی حیرت کا اظہار کیا کہ الیکشن میں پروگریسیو پینل کی فتح کے اگلے ہی روز سارے پوسٹرز کوئٹہ پریس کلب سے اتار دیئے گئے حالانکہ پہلے جیتنے والوں کے پوسٹرز ہٹانے کی کسی کو جرات نہیں ہوتی تھی۔ ۔ دریں اثناجمعیت علماء اسلام کے رہنما و سابق رکن قومی اسمبلی انجینئر حاجی عثمان بادینی نے بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے نومنتخب صدر سلمان اشرف، جنرل سیکرٹری فتح شاکر،سینئر نائب صدر شاہ حسین ترین، نائب صدر فرید اللہ خان،جوائنٹ سیکرٹری فتح بگٹی و دیگر نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے جو معاشرے کے مسائل کو اجاگر کرنے میں اہم کردار کرتا ہے۔ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اور صحافت سے منسلک افراد ہمارے لئے قابل احترام ہیں۔علاوہ ازیں بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے ایک بیان میں بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ بی یو جے کی نو منتخب کابینہ صحافیوں کے حقوق و فلاح و بہبود کے لئے کوششوں اور بلوچستان کے پسماندہ عوام کی آواز کو موثر انداز میں بلند کرتےہوئے ایوانوں تک پہنچانے میں اپنا عملی کرداراداکرینگے ۔
