buj election dhamkian journalist panel kamiyab

بی یوجے الیکشن،دھونس دھمکیاں،جرنلسٹ پینل کامیاب۔۔

بی یو جے کے سالانہ انتخابات دھونس دھمکیوں اور خواتین و مرد ووٹرز کو ہراساں کرکے جرنلسٹ  پینل نے باآسانی جیت لئے۔۔ عرفان سعید صدر اور منظور بلوچ جنرل سیکرٹری منتخب ہوگئے۔ ایک سو بائیس ووٹروں میں سے اکیانوے نے اپناحق رائے دہی استعمال کیا۔۔جب کہ پروگریسیو پینل نے گزشتہ روز الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جس کی خبر عمران جونیئر ڈاٹ کام نے بریک کردی تھی۔۔صدارتی امیدوار  عرفان سعید نے74 ووٹ لیکر کامیاب مدمقابل سلمان اشرف کو13 ووٹ ملے۔۔نور الہی بگٹی 74ووٹ لیکر سنئیر نائب صدر ،نذر جمالی 69ووٹ لیکر نائب صدر ،نعیم بھٹی 67 ووٹ  نائب صدر منتخب۔۔جنرل سیکرٹری کے عہدے پر  منظور بلوچ بلامقابلہ منتخب ‘ پروگریسیو پینل کے مخالف امیدوار پر دبا ؤ ڈال کر  کاغذات نامزدگی واپس کرائے گئے تھے۔۔حفیظ اللہ شیرانی 72ووٹ لیکر جوائینٹ سیکرٹری ، عبدالغنی کاکڑ72 ووٹ لیکر فنانس سیکرٹری منتخب ہوئے جب کہ گلزار شاہ، زین الدین،جبار بلوچ ، شہزاد ‘مرتضی زہری، محمد ابراھیم بہرانی، عبدالرزاق نادر اراکین مجلس عاملہ منتخب ہوئے۔۔ بلوچستان  یونین آف جرنلسٹس کے مندوبین کے لیے رشید بلوچ ، سید خلیل الرحمان ،عیسی ترین ، ایوب ترین ،بنارس خان ، سلیم شاہد ، حاجی خالد ،حسن رسول ،شاہ حسین اور موسی فرمان  کامیاب قرار پائے۔۔پاکستان  فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار ، کوئٹہ پریس کلب کے صدرعبدالخالق رند ،جنرل سیکرٹری بنارس خان ،سنیئرصحافیوں  جلال نورزئی ، سید علی شاہ ، رضاء الرحمان ،ایوب ترین ، آغاعبید، رشید بلوچ ، اعجاز خان ،کاظم مینگل،  مجیب احمد ، افضل مغل ، علی رضارند ،شاہد رند ، آصف بلوچ اور اکبرنوتیزئی نےبی یوجے کی نومنتخب کا بینہ کو مبارکباد دی ہے۔۔۔دوسری طرف بلوچستان یونین آف جرنلٹس کے گزشتہ سال کے الیکشن میں  پروگریسو پینل نے سینئر صحافیوں کے جرنلسٹ پینل کو کلین بولڈ کرکے 30 سالہ ریکارڈ توڑا تو رواں سال شکست سے گھبرایا جرنلسٹ پینل انتخابات سے قبل پروگریسو پینل اور ان کے حمایتیوں  کو دھونس دھمکیوں اور پریشر دیتا رہا ۔تاریخ میں پہلی مرتبہ پروگریسو پینل کے حمایتی اور امیدوارپریشر کے باعث انتخابی مہم تک نہ چلا سکے ۔پریس کلب کی عمارت پر پوسٹرز بھی انتخابات سے 1 روز قبل آویزاں کئے گئے مگر بات نہ بننے پر جرنلسٹ پینل نے پہلے پروگریسو پینل کے امیدوار کفایت علی کو رشتے داری اور سینئر کے خلاف کھڑے ہونے مبینہ طور پر پریشر دے کر دستبردار کرادیا جبکہ دوسرے مرحلے میں پروگریسو پینل کے سب سے مضبوط امیدوار مصطفی ترین جو جنرل سیکرٹری کے لئے انتخاب میں حصہ لے رہے تھے بلوچی روایت کے مطابق میڑ لے جا کر منتیں ترلے  کیں۔۔( بلوچستان میں کسی کو منانے کے لئے بڑے بزرگ اکھٹے ہوکر جاتے ہیں جسے بلوچی میڑ کہا جاتا ہے،یہ میڑ قتل کے واقعات یارشتے کے تنازعے پر لے  بلائی جاتی ہے) اور اپنے مشن میں کامیاب ہوتے ہوئے جنرل سیکرٹری کی نشست سے دستبردار کرادیا ۔۔اطلاعات کے مطابق پروگریسیو پینل کے دیگر امیدواروں نے سینئرز کی چال بھانپنے کے بعد جب جنرل سیکرٹری کے عہدے کیلئے مصطفی ترین کی دست برداری پر آواز بلند کی  اور دوبارہ الیکشن میں انہیں حصہ دلوانے کی بات کی تو کوئٹہ پریس کلب  صحافیوں کے  شور سے گونج اٹھا سینئر صحافیوں اور جرنلسٹ پینل کے حمایتوں کے رویوں کے خلاف پروگریسو پینل نے آج ہونے والے الیکشن کابائیکاٹ کردیا،،آج صبح ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی جرنلسٹ پینل کے امیدواروں اور سینئر صحافیوں کے گرو نے جونئیر صحافیوں کو ووٹ کاسٹ کرنے پر زور دیا جواب میں انکار ملنے پر سینئر صحافیوں نے جونئیر صحافیوں جن میں خواتین بھی شامل تھی انتقامی کارروائی کی دھمکیاں بھی دی جس سے ماحول خراب ہوتا گیا مگر پروگریسو پینل نے صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمہوریت کی مثال قائم کردی،بلاآخرانا کامسئلہ  بننے والے انتخابات کی جیت دھونس دھمکیوں اور رویوں کی  نذرہوتے ہوئے جرنلسٹ پینل کی جھولی میں جا گری ،اس دورا ن کوئٹہ پریس کلب کا ماحول سارا دن سوگ میں ڈوبا نظر آیا۔

chaar hurf | Imran Junior
chaar hurf | Imran Junior
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں