تحریر: ابن آس
شاباش علی عمران جونیئر ۔۔۔۔ تم نام کے جونیر ہو بس ۔۔۔ تمہارا کام بڑے بڑے سینیرز کے کام پہ بھاری ہے ۔۔۔۔ عمران جونیر ڈاٹ کام کو تیسری سال گرہ مبارک ہو ۔۔۔ جب بھی عمران جونیر ڈاٹ کام دیکھتا ہوں لکھا ہوا تو یوں لگتا ہے جیسے علی عمران ڈانٹ کے کام کر رہا ہے ۔۔۔۔ علی عمران جونیر کی اس ویب سائٹ سے مجھے پیار ہے ،جیسے ہی کوئی نئی پوسٹ میرے سامنےآتی ہے ،فورا کلک کر کے پہنچ جاتا ہوں اور توجہ سے پڑھتا ہوں ۔۔۔۔ شاید مجھے اس ویب سائٹ سے عشق ہے ۔۔۔جرنلسٹوں اور میڈیا کے حوالے سے جس نوع کی رپورٹنگ ،اور کانٹینٹ اس ویب سائٹ پر ہوتا ہے شاید پاکستان میں کسی میں بھی ہمت نہیں کہ اس بے باکی ،ہمت اور بہادری سے ایسا کانٹینٹ لکھ سکے ، ۔۔۔ نہایت سینیرز بھی جو کچھ لکھنے کی ہمت نہیں کر سکے کبھی ،وہ یہ ” جونیر ” یوں لکھ جاتا ہے جیسے اسی کام کے لیے دنیا میں آیا ہو ۔۔۔۔ یہ المیہ رہا ہے کہ میڈیا جو سب کی خبر لیتا ہے ،سب کی خبر بتاتاہے ،خود اس کی خبر لینے اور خبر دینے والا کوئی نہیں ۔۔۔۔سوائے علی عمران جونیر اور عمران جونیر ڈاٹ کام کے ۔۔۔ یہ واحد ویب سائٹ ہے جس کے بارے میں مجھے یقین ہے کہ میڈیا سے وابستہ ہر فرد پہلی فرصت میں پڑھنے کی کو شش کرتا ہے ۔۔۔۔ یہ جاننے کے لیے کہ کس کی خبر دی گئی ہے ۔۔ اور کس کی لی گئی ہے ۔۔۔ کہیں اس کی اپنی تو خبر نہیں دے دی گئی ۔۔۔۔ کہیں اس کی اپنی ” خبر ” تو نہیں لے لی گئی ۔۔۔۔ مجھے اندازہ ہے کہ ایسا کام کرنے والے جرنلسٹ ہمیشہ تلوار کی دھار پہ رہتے ہیں ، دھمکیوں اور الزامات کا شکار رہتے ہیں ،ایک ادارے سے دوسرے ادارے تک معتوب قرار دے دیے جاتے ہیں ۔۔روزگار کے دروازے سب سے پہلے ایسے ہی باخبر اور ” با زبان ” جرنلسٹ کے لیے بند کیے جاتے ہیں ،جو دنیا پر ہونے والے مظالم کی خبر دینے کے ساتھ ساتھ میڈیا میں موجود افراد کی خبر گیری کو اولین سمجھتا ہے ،ان کے حالات سے آگاہ کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے ۔۔۔۔ میڈیا کی کالی بھیڑوں کی سیاہی آشکارکرتا ہے ۔۔۔۔۔ نہ دھمکیوں سے ڈرتا ہے ۔۔۔ نہ میڈیائی آقاوں کے ماتھے کی شکن سے اسے خوف آتا ہے ۔۔۔ میں ہمیشہ کہا کرتاتھا کہ جرنلسٹ سے زیادہ بے بس اور مظلوم کوئی ہے ہی نہیں ،جو دنیا کے مظلوموں کی جنگ لڑتا ہے ،مگرخود پر ہونے والے اپنے ہی ادارے کے خلاف اپنے اخبار میں سنگل کالم تین سطر کی خبر نہیں لگا سکتا ۔۔۔ علی عمران جونیر نے اس مظلوم جرنلسٹ کو زبان دی ہے ۔۔۔۔ عمران جونیر ڈاٹ کام نے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے کہ یہاں میڈیا کے کسی وڈیرے کی بدمعاشی نہیں چل سکتی ۔۔۔۔ یہ علی عمران جونیر کی دنیا ہے ۔۔جہاں میڈیا کے فرعونوں کی خبر گیری کے لیے علی عمران جونیر کا ” پپو ” ہی کافی ہے ۔۔۔(ابن آس)
(ابن آس سینئر صحافی اور معروف ڈرامہ رائٹرتو ہیں ہی، بچوں کی کہانیوں کے حوالے سے ہزاروں کہانیوں کے خالق اور بچوں کے مشہور ترین رسالے ٹوٹ بٹوٹ کے سب سے کم عمر مدیر بھی رہے ہیں۔۔عمران جونیئر ڈاٹ کام کے حوالے سے ان کی اس تحریر کو شکریہ کے ساتھ شیئر کررہے ہیں۔ علی عمران جونیئر)۔۔