محترم محسن نقوی صاحب
میں 24نیوز کے ساتھ گزشتہ تین سال سے بطوررپورٹر کام کررہی ہوں۔۔ اور بیس سال صحافت کرتے ہوئے گزر گئےلیکن پہلی بار اتنے برے حالات دیکھ رہی ہوں کہ ایک فون کال پر لوگوں کو سالوں کی نوکریوں سے فارغ کیا جا رہا ہے۔۔
سر، آ ج آفس میں چار بندوں کے فارغ ہونے کے بعد میں نے بھی ابتک انتظار کیا کہ ایچ آر کا کوئی بندہ کال کرکے مجھے بھی جاب سے فارغ ہونے کی اطلاع دے دے گا لیکن ابھی تک کسی کی کال نہیں ائی۔سو اب میرے پاس یہ حق ہے کہ میں خود 24نیوز سے ریزائن دے دوں اور خود کو یہ تسلی دوں کہ ایک کمزور سی آواز ہی سہی لیکن ظلم کے خلاف اٹھائی ضرور تھی ۔مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ خسارہ کم کرنے کے لیے اور بھی بہت سے طریقے تھے لیکن سب کچھ چھوڑ کے ملازمین کو نکالا جا رہا ہے جب مشکل پڑتی ہے تو گھر کو بچانے کی فکر کی جاتی ہے یہاں تو گھر کے لوگوں مارا جارہا ہے مجھے ڈائریکٹر نیوز سے کوئی گلہ نہیں کیونکہ ان کی قابلیت اور پروفیشنلزم میں دنیا ٹی وی میں دیکھ چکی ہوں ۔پر مجھے حیرانگی آپ پر ہے،آپ تو مولاعلی کےماننے والے اور یا علی مدد کہنے والے انسان ہے توپھر آپ کسی کے ساتھ ایسا ظلم کیسے کر سکتے ہیں اور ایک چھوٹی سی مشکل سے کیسے گھبرا سکتے ہیں؟آپ تو خود پروفیشنل ہیں اوربےروزگاری جیسی عفریت کا بخوبی ادراک رکھتے ہیں پھر دس بیس ہزار کے بچانے کے لیےبندوں کو فارغ کرنے سے بہتر ہے کوئی اور حل تلاش کریں۔
سر۔میں فخر کاکا خیل کی ٹیم کا حصہ ہوں جو ہمیشہ کہتا ہے ظلم کے خلاف مظلوم کا ساتھ دینا ہی زندگی ہے اور یہ بھی کہ مشکل وقت گزر جاتا ہے پر مشکل وقت میں دھکا دینے والے اور ساتھ نبھانے والے یاد رہ جاتے ہیں ۔سوایک لاکھ بچانے سے ادارے کو کچھ فرق پڑے یا نہ پڑے پر بہت سے لوگوں کے گھر کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔۔
سر۔ہم رپورٹرز کیمرہ مین اور ٹیکنکل سٹاف ادارے کے لیے کم سے کم وسائل اور مشکل سے مشکل حالات میں بھی بہتر سے بہتر کام کی کوشش کرتے ہیں لیکن ادارہ مشکل میں ہے تو اسٹاف کو نوکری سے فارغ کرنا کہاں کا انصاف ہے۔۔میرے جیسے لوگ تو ادارہ بچانے کے لیے سالوں مفت بھی کام کرلیتے ہیں کیونکہ پیسہ ضرورت ہے مجبوری نہیں لیکن آج آپ نے جن لوگوں کو فارغ کیا ہے انہیں آج رات نیند بھی نہیں آسکے گی کیونکہ ان کی مجبوریوں کا ہمیں پتہ ہیں جن کے لیے یہی ایک نوکری سب کچھ تھی۔۔
سر ،میں استعفا اس لیے دے رہی ہوں تاکہ ادارے پر اخراجات کا کچھ بوجھ اور کم ہوسکے اور مزید کسی زیادہ مستحق کے رزق کا سلسلہ بند نہ ہو۔میری آپ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی اگر ہوتی تو کچھ اور اعتماد اور مضبوطی سے اپنے دوستوں کا مقدمہ لڑتی۔۔ پر اب تو یہی کہہ سکتی ہوں کہ اللہ ہم سب کے لیے خود اپنا وسیلہ بنے ۔امین۔۔شکریہ ۔۔(انیلا شاہین رپورٹر 24نیوز)۔۔
( 24 نیوز کی مستعفی خاتون رپورٹر کا یہ کھلا خط کسی دوست نے ہمیں بھیجا ہے، اس کا تعلق بھی 24 نیوز سے ہے۔۔ اگر انیلہ شاہین سے ہرممکن کوشش کے باوجود ہمارا رابطہ نہ ہوسکا، اگر وہ اس مندرجات سے اختلاف رکھتی ہیں تو ہم سے رابطہ کرکے اپنا موقف دے سکتی ہیں۔۔ہم اسے بھی ضرور شائع کرینگے۔۔علی عمران جونیئر)۔۔