صدر کراچی پریس کلب امتیاز فاران سے اظہار یکجہتی کیلئے صحافیوں کی تنظیموں نے ملک بھر میں پی ٹی آئی کے پروگرامات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔ کراچی یونین آف جرنلٹس کی جانب سے پریس کلب کے صدر امتیاز فاران پر پی ٹی آئی کے مقامی رہنما کے حملے کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں نے شرکت کی۔ مظاہرے میں متفقہ قرارداد کے ذریعے اعلان کیا گیا کہ امتیاز فاران پر ہونے والے حملے پر جب تک وزیر اعظم عمران خان معافی نہیں مانگیں گے تب تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔ مظاہرین نے پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی اور صحافی دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرے میں پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے شرکت کرکے کہا کہ وہ بھی امتیاز فاران پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اپنی پارٹی سے بھرپور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے تمام بڑے شہروں کے پریس کلبوں نے تین دن تک پی ٹی آئی پر پابندی عائد کردی ہے اور عمران خان کی جانب سے معافی نہیں مانگی گئی تو پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے کیئے جائیں گے۔ کے یو جے کے صدر حسن عباس نے کہا آئندہ کسی بھی صحافی کو کوئی بھی ایک چماٹ مارے گا تو اس کو دو چماٹیں ماری جائیں گی۔ امتیاز فاران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پی ٹی آئی پر مختلف مافیائوں کا قبضہ ہے وہ وقت جلد آنے والا ہے کہ یہاں کوئی بھی عمران خان کی بات بھی نہیں مانے گا۔ پارٹی پر عمران خان کا کنٹرول ختم ہو رہا ہے۔ کے یو جے دستور کے رہنما محمد عارف نے کہا کہ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں احتجاجی جلسہ ہوگا جس میں پریس کلب کی وقار کی خاطر آئندہ لاحئہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ مظاہرے سے پی ایف یو جے کی نائب صدر شہر بانو کے یو جے کے جنرل سیکرٹری عاجز جمالی کے یو جے کے جاوید قریشی ایپنک کے محمد عبید کراچی پریس کلب کے سیکرٹری ارمان صابر پیپلز لیبر بیورو کے صدر حبیب الدین جنیدی نیشنل لیبر فیڈریشن کے ناصر منصور مسلم لیگ ن کے رہنما نہال ہاشمی پیپلز پارٹی کے سہیل عابدی مزدور رہنما حسین بادشاہ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
ملک بھر میں پی ٹی آئی کے پروگرامات کے بائیکاٹ کا اعلان
Facebook Comments