خصوصی رپورٹ۔۔
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بوٹ کو سیاست زدہ نہیں کرنا چاہیے، یہ پی ٹی آئی کی پالیسی اورمنشورکا پہلاجزوہے۔ان کا کہنا تھاکہ سیاسی مخالفت کو ایشو تک رہنا چاہیے، بوٹ کو سیاست زدہ نہیں کرنا چاہیے، کسی کویہ حق نہیں دینا چاہتے وہ جماعت کے اندر ہو یا باہروہ افواج پاکستان کوسیاست زدہ کرے، کسی کوحق نہیں کہ سیاسی اکھاڑے میں اس بوٹ کو لے آئے جوبوٹ دفاعی حصارہے اور محاذ پر ہے، کوئی بھی اس کی حوصلہ افزائی نہیں کرسکتا۔نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام ’ جیوپاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جوبوٹ ٹیبل پررکھا ہوا تھا وہ بوٹ سیاچن، ورکنگ باونڈری اورایل او سی پرہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فیصل واوڈا سمجھتے ہیں سوشل میڈیا پر ووٹ کوعزت دوکوبوٹ کوعزت دو کے بیانیے سے جوڑا جارہا ہے، سوشل میڈیا کے اس بیانیے کوقومی بیانیے سے اسی اندازسے نہیں جوڑا جاسکتا، وفاقی وزیرکو کسی ایسے عمل میں شامل نہیں ہونا چاہیے جوسوشل میڈیا کی مہم ہو۔فردوس عاشق اعوان نے کہا نے کہا کہ ن لیگ اداروں کوسیاست زدہ کرتی تھی، افواج پاکستان اورقومی سلامتی کے اداروں کوسیاست میں گھسیٹی تھی، یہ قوم کے ادارے ہیں کسی جماعت یا حکومت کے ادارے نہیں، ہمیں اداروں کوسیاست سے پاک کرنا ہے۔
تجزیہ کار مظہر عباس نے کہاہے کہ فیصل واوڈا کے بوٹ دکھانے پر اس ادارے کی طرف سے بھی ردعمل آناچاہئے، فیصل واوڈا نے یہ کام کرکے بہت اچھا کیا کہ بہت سی چیزوں کے بے نقاب کردیا ہے اوربتایا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ اتفاق رائے بنا نہیں ہے بلکہ بنایا گیا ہے ۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے مظہر عباس کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا کے بوٹ دکھانے پر اس ادارے کی طرف سے بھی ردعمل آناچاہئے جس کے بارے میں ان کی جانب سے بات کی گئی ہے ۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ایک ٹاک شومیں فیصل واوڈا نے بوٹ کواٹھا کر ٹیبل پر رکھ دیا ہے لیکن دوسری طرف حکومتی ترجمان اورتحریک انصاف کے لوگ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مبارکباد دے رہے ہیں اور تعریف کررہے ہیں کہ آپ نے قومی اتفاق رائے بنایا ہے لیکن فیصل واوڈا نے یہ کام کرکے بہت اچھا کیاہے کہ بہت سی چیزوں کوبے نقاب کردیا ہے اوربتایا ہے کہ یہ اتفاق رائے بنا نہیں ہے بلکہ بنایا گیا ہے ۔رپورٹ کارڈمیں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ فیصل واوڈا کا اقدام نہیں ہے ، یہ حقیقت ہے اورناقابل تردید حقیقت ہے ، بات تو بات ہے لیکن بات ہے رسوائی کی ، یہ سو فیصد درست ہے ۔ اس حقیقت نے اس ملک کے سیاستدانوں کی نااہلی ،غیر ذمہ داری ، آپس میں جانوروں کی طرح جھگڑنے اور بدترین کرپشن کی کھوکھ سے جنم لیاہے ۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ جونوازشریف نے کہا میں تو تب بھی ہنستا رہا ہوں کہ کون کہہ رہا ہے ؟ نواز شریف کی وزارت اعظمیٰ کا اس طرح اعلان کیا گیا تھا کہ جنرل جیلانی نے بیرے کا پگڑ اٹھا کر اس کے سرپر رکھ دیا تھا اور ضیاءالحق نے اس کو لمبی عمر کی دعائیں دی تھیں بصورت دیگر نواز شریف تو ایک کونسلر منتخب نہیں ہوسکتے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک نقلیں اتارنے کی بات ہے تو یہ روایت بلاول بھٹو زرداری کے نانا ذوالفقار علی بھٹو نے ڈالی تھی ، یہ روایتیں ہیں جومرتی نہیں ہیں۔ میں تاریخی حقیقت کی بات کررہا ہوں ، یہ ورثہ ہے ، ہم اس کوبھول نہیں سکتے ، سزا وقت دیتاہے ،اس کاانتظار کیاجائے ۔
جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے سلیم صافی نے کہا کہ فیصل واڈا نے جو کچھ کیاہے ،ایسا ہم نے کبھی بھی نہیں دیکھا تھا ، ایسے لوگ اقتدار میں آگئے ہیں جو کبھی ایسا سوچ بھی نہیں سکتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ذمہ داری یہ بھی ہوتی ہے کہ دیگر کاموں کے ساتھ ساتھ اپنے اداروں اور لوگوں کا وقار بڑھائیں لیکن جو لوگ حکمران بن گئے ہیں ۔ ان کے لیڈر نے ان کی تربیت ہی ایسے کی ہے کہ دوسرے کوبے عزت کرنا ہے ، اس طرح تربیت نہیں کی کہ کسی کو عزت دیناہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی انتہائی سنجیدہ لوگوں کاکام ہے لیکن پاکستان میں حکومت کو ایسے لوگوں کے حوالے کردیا گیاہے کہ جنہوں نے اس کومذاق بنالیا ہے ۔سلیم صافی کا کہناتھا کہ فیصل واوڈا صاحب بنیادی طور پر اچھے آدمی ہونگے لیکن جو بحث ہوئی تھی ،اس کو بد قسمتی سے متنازعہ بنادیا گیا ۔ انسان تلخ چکروں پر جتنی جلدی مٹی ڈالے دے اچھا ہوتا ہے لیکن ایک وفاقی وزیرکے ہاتھوں بوٹ لاکر اداروں کو بے عزت کرنے کا ایسا طریقہ ہوسکتاہے؟ جس وزیر کا کام اداروں کی عزت میں اضافہ کرنا ہے ۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما احسن اقبال نے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل وواوڈا کے ایک لائیو شو میں بوٹ لے آنے پر کڑی تنقید کی ہے۔ اپنے ردعمل میں احسن اقبال نے کہا جس طرح ایک وفاقی وزیر نے بوٹ کو سامنے رکھ کرایک قومی ادارے کا مذاق بنایاہے یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ڈان نیوز کے مطابق انہوں نے کہاکہ ’یہ بڑی ہی غیر ذمہ دارانہ حرکت ہے۔اس سے پہلے بھی حکومت کے وزرا بے جا طور پر اپنی نااہلیوں کو چھپانے کیلئے فوج کو ملوث کرتے رہے ہیں۔‘انہوں نے کہاہمیشہ یہ فوج کا سہارا لیتے ہیں اپنی ناکامیوں کو کوورکرنے کیلئے۔(خصوصی رپورٹ)۔۔