خصوصی رپورٹ۔۔
وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہاہے کہ میں نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بوٹ تھیلے میں لے کرگیا تھا ، یہ میری ذمہ داری ہے ، اس میں نیوز چینلز یا اینکر کا کوئی قصورنہیں ہے۔جیونیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ میں اے آروائی نیوز کے شو میں بوٹ کو تھیلے میں لیکر گیا ، یہ ذمہ داری میر ی ہے جو میں نے کیا ، وہ میں نے کیا اس کاذمہ دار چینل یا اینکر نہیں ہے ، اس کا ذمہ دار میں ہوں۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہم پہلے دن سے اپنے تمام اداروں کی عزت کرتے ہیں ، اداروں کے خون دینے سے ہمارا ملک محفوظ ہواہے ۔فیصل واوڈا کا کہناتھا کہ یہ بوٹ میرا بوٹ تھا ، ہائکنگ اور شکار کا بوٹ تھا میں نے جو کام کیاہے اس سے نہیں پھروں گا ۔ فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ ان کے ٹی وی پروگرام میں فوجی بوٹ لانے کے معاملے پر وزیر اعظم نے اظہار ناپسندیدگی کیا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ان سے انگریزی زبان میں کہا کہ وہ میری بوٹ والی حرکت سے خوش نہیں ہیں۔ حامد میر کے استفسار پر فیصل واوڈا نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ وہ آئندہ ایسی کوئی حرکت نہیں کریں گے، جس کے بعد معاملہ ختم ہوگیا۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بوٹ لانے کے بعد تہلکہ خیز بیان دے دیا ۔مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ آج کا بوٹ دراصل ان سیاسی جماعتوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے اپنی سیاست کی بنیاد تحریک انصاف کو بوٹ چاٹنے کے طعنے دے کر رکھی تھی۔ان کا کہنا تھاکہ البتہ خوشی ہوئی کہ بالآخر مریم بھی اپنی ٹیم سے افواج کا احترام کروا رہی ہے۔ یہ اچھی شروعات ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں صورتحال اس وقت بدلی جب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے اچانک ایک کالے رنگ کا فوجی بوٹ میز پر رکھتے ہوئے کہامیں تو اب ہر پروگرام میں یہ رکھا کروں گا، یہ آج کی جمہوری ن لیگ ہے کہ اب لیٹ کے نہیں چوم کے بوٹ کو عزت دو۔فیصل واوڈا کی اس حرکت کے بعد کاشف عباسی نے چھوٹتے ہی کہا کہ میں تو سمجھا تھا یہ بندوق لے کر آئے ہیں یہ تو بندوق سے بھی زیادہ خطرناک چیز لے آئے ہیں۔ساتھ ہی کاشف عباسی نے سوال کیا کہ یہ بوٹ کس کا ہے تو جواب میں فیصل واوڈا نے جاوید عباسی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ان سے پوچھیں۔جاوید عباسی نے جواب دیا کہ ان کو اس سے بہتر اور کس کا پتا ہے۔فیصل واوڈا اس بوٹ کی چمک کے بارے میں بار بار بات کر رہے تھے تو کاشف عباسی نے ان سے پوچھا کہ اسے کس نے چمکایا ہے۔ جس پر فیصل واوڈا نے کہا کہ یہ چمک انسان کے ہاتھ کی نہیں ہو سکتی، جس حد تک یہ جا چکے ہیں یہ زبان سے چمکا ہوا لگ رہا ہے۔قمر الزمان قائرہ نے فیصل واوڈا کی اس حرکت پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ کاشف عباسی صاحب آپ اپنا پروگرام کر لیں، یہ اپنی حکومت کر لیں، ہم تو قوم کے سامنے ایسے گالیاں نہ سننے کو تیار ہیں نہ دینے کو تیار ہیں۔ان کے اس ردِ عمل کے بعد پروگرام میں سنجیدہ گفتگو شروع ہوئی۔قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ ’حکومت کا ایک وزیر کہہ رہا ہے کہ فوج سیاست میں مداخلت کر کے اپنا ووٹ اس بوٹ کی بنیاد پر لیتی ہے۔اس کے ساتھ ہی قمر الزمان کائرہ اور جاوید عباسی اپنی سیٹوں سے اٹھ گئے اور معذرت کرتے ہوئے پروگرام چھوڑ کر چلے گئے۔(خصوصی رپورٹ)۔۔