bol news ke jabri bartaraf mulazimeen ki bahali ka mutaalba

بول ٹی وی کو  آزاد کشمیر میں بند کر دیا گیا

بول نیوز  چینل کے اینکرز ،سمیع ابراہیم اور ذوالفقار، علینہ کا منگلا ڈیم پر حقائق کے برعکس غلط اعداد و شمار پیش کر کے کشمیریوں کو بلیک میلر کہنا اور تذلیل کرنے پر حکومت آزادکشمیر کا  فوری طور پر  نوٹس لیتے ھوے بول کی آزادکشمیر میں نشریات کو بند کرنے کا فیصلہ میرپور کی تمام  کیبلز سے بول کی نشریات اج بند کر دی گئی ۔۔اطلاعات کے مطابق حکومت آزاد کشمیر نے فیصلہ کیا ہے کہ  جب تک  بول نیوزٹی وی  پر  چینل کشمیریوں سے معافی نہیں  مانگے گا چینل بند رھے گا۔ دریں اثناصدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن مرزا قمر الزمان، آزادکشمیر بار کونسل کی وائس چیئرمین نبیلہ ایوب ایڈووکیٹ، صدر آزادجموں وکشمیر چیمبر آف کامرس چوہدری جاوید اقبال،صدر انجمن تاجراں چوہدری محمد نعیم، رہنما پاکستان مسلم لیگ ن چوہدری محمد عارف، سابق کونسلر سردار شفیق، جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راشد ندیم بٹ اور جنرل سیکرٹری سپریم کورٹ بار نجم الثاقب ایڈووکیٹ نے کشمیر پریس کلب میں پرہجوم ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بول ٹی وی چینل کے اینکرز نے منگلا ڈیم پر حقائق کے برعکس غلط اعداد و شمار پیش کر کے کشمیریوں کو بلیک میلر کہہ کر قربانیوں کی تذلیل کی گئی۔ حکومت آزادکشمیر فوری طور پر بول کی آزادکشمیر میں نشریات کو بند کرے اور چینل کشمیریوں سے معافی مانگے۔ وفاقی حکومت اور ملکی سلامتی کے ذمہ دار ادارے اس بات کا نوٹس لیں اور تحقیقات کروائیں کہ یہ پری پلان پروگرام  کس کے ایما پر کروایا گیا اور کیوں کشمیریوں کو بلیک میلر اور مفاداتی کہہ کر نفرت کے بیج بوئے گئے۔ ان زعما کا کہنا تھا کہ منگلا ڈیم منصوبہ 62 ارب کا تھا جس میں 23ارب روپے کنسٹریکشن کی مد میں تھے واپڈا نے 1967 ء کی طرح اب بھی میرپوریوں سے دھوکہ کیا اور نیوسٹی میرپور سمیت چاروں سمال ٹاؤنز میں ترقیاتی کام ادھورے پڑے ہیں رٹھوعہ ہریام پل نامکمل ہے، 1600 ذیلی کنبہ جات کا معاملہ تاحال زیر کار ہے، ہماری عدالتوں نے متاثرین منگلا ڈیم کے ایک ارب روپے سے زائد معاوضہ جات دینے کے فیصلے کیے ہیں جو کہ واپڈا دینے سے انکاری ہیں۔ چیف انجینئر کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے مگر وہ تاحال انکاری ہیں۔ حکومت آزادکشمیر فوری طور پر بول کی نشریات پر پابندی لگائے ۔۔

انسٹاگرام  اب فیس بک جیسا فیچر متعارف کرائے گا۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں