الیکٹرانک میڈیا پر چلنے والے مواد سے متعلق شکایات سننے اور ان پر مناسب سفارشات اتھارٹی کو دینے کے لیے کونسل آف کمپلینٹس تشکیل دی گئی ہیں جو کہ فیڈرل کیپیٹل (اسلام آباد) اور تمام صوبائی دارالحکومتوں میں موجود ہیں۔ گزشتہ کچھ برسوں سے ان تمام کونسلز کی تشکیل تعطل کا شکار تھی جس کی وجہ وفاقی حکومت کی جانب سے چیئر پرسن اور ممبران کی تقرری نہ ہونا تھی۔ ایک کونسل چیئر پرسن اور پانچ ممبران پر مشتمل ہوتی ہے اور کونسل میں کم از کم دو خواتین ممبران کی تعیناتی ضروری ہے۔ یہ کونسلز گزشتہ دو دہائیوں سے ٹی وی چینلز پر چلنے والے مواد کے حوالے سے پیمرا قوانین کی خلاف ورزی پر اپنی سفارشات اتھارٹی کو دے رہے تھے تاہم 2023 میں پیمرا ترمیمی ایکٹ کے نافذ العمل ہونے کے بعد الیکٹرانک میڈیا ورکرز کی واجبات کی ادائیگی سے متعلق شکایات کو بھی اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں شامل کیا گیا ہے۔ شکایت کی وصولی پر متعلقہ کونسل کو وہ شکایت مزید کاروائی کے لیے بجھوا دی جاتی ہے۔ کونسل، شکایت کنندہ اور متعلقہ چینل جس کے خلاف درج کرائی گئی ہو کو اپنے دفاع کا موقع دیتی ہے۔ کونسل کسی بھی شکایت پر 2 مرتبہ التواء دے سکتی ہے اور عام طور پر 30 دن میں شکایت نمٹا دی جاتی ہے۔ کونسل، اتھارٹی کو چینل پر جرمانہ عائد کرنے یا سرزنش کرنے کی سفارش کر سکتی ہے۔ پیمرا شکایات کونسل اسلام آباد مارچ 17، 2023 سے فعال ہے جبکہ شکایات کونسل بلوچستان فروری 23، 2024 سے اور حال ہی میں شکایات کونسل پنجاب کو بھی فعال کر دیا گیا ہے۔ پیمرا شکایات کونسل اسلام آباد کو گزشتہ ایک سال کے عرصہ میں کنٹینٹ(مواد) سے متعلق 151 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 107 شکایات پر کونسل نے اپنی گزارشات پیمرا اتھارٹی کو جمع کرائیں اور 44 شکایات پر کاروائی جاری ہے۔ پیمرا ایکٹ 2023 کے بعد سے میڈیا ورکرز کی جانب واجبات کی ادائیگی کے حوالے سے 399 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 389 شکایات پر کونسل نے اپنی سفارشات پیمرا اتھارٹی کو جمع کرائیں۔ اتھارٹی نے میڈیا ورکرز کی واجبات سے متعلقہ شکایات پر ٹی وی چینلز سے کروڑوں روپے کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنایا۔ مزید براں ، اتھارٹی نے قانون میں تفویض کردہ اختیارات کے تحت بول ٹی وی اور LTN Family کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر کاروائی کرتے ہوئے حکومتی اشتہارات کی بندش کی سفارش بھی کی ہے۔

بول ٹی وی کے اشتہارات بند کرنے کی سفارش۔۔۔
Facebook Comments