بول اور اے آروائی کی بندش پر احتجاج۔۔

بول اور اے آروائی کی بندش پر احتجاج۔۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (وکرز) کے صدر پرویز شوکت کی قیادت میں کام کرنے والے حیدرآباد سمیت سندھ کی مختلف یونٹس کے صدور اور دیگر عہدیداروں نے بول چینل کی نشریات کیبل سے ہٹائے جانے اور بول چینل کے اینکر پرسن جمیل فاروقی کی گرفتاری اور اے آر وائی چینل کی بندش پر شدید احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ میڈیا ہاؤسز اور میڈیا ورکرز کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کیا جائے ۔ پی ایف یو جے (ورکرز) کے نائب صدر عرفان آرائیں ، ایف ای سی کے ممبران عبداللہ سروہی، عمران پاٹولی، ایچ یو جے (ورکرز) کے صدر ناصرشیخ، نائب صدر عاشق ساند، جنرل سیکریٹری امجد اسلام ، میرپورخاص یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے صدر شاہد جمیل، جنرل سیکریٹری سلیم شعاعی ، ٹھٹھہ یونین آف جرنلسٹس کے حافظ سعد اللہ ، سجاول یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) نزاکت علی، سانگھڑ یونین آف جرنلسٹس (ورکرز) کے صدر عبدالرحمن خاصخیلی، جنرل سیکریٹری سارنگ وسان اور دیگر نے بول چینل کیخلاف کی جانے والی حکومتی کارروائی اور اینکر پرسن جمیل فاروقی کی گرفتاری سمیت اے آر وائی چینل کی بندش کو میڈیا کا گلا گھونٹنے کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے میڈیا اور اس سے وابستہ کارکنان کا عرصہ حیات تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔ اس طرح کا عمل دورِ آمریت میں بھی نہیں کیا جاتا ہے۔ خود کو جمہوری کہنے والے جموریت کی روح میڈیا کا گلا گھونٹنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کورونا کی وباء کے بعد پہلے ہی مشکل سے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا سے وابستہ صحافی سنبھلنا شروع ہوئے تھے کہ حکومت نے پسند اور ناپسند کی بنیاد پر میڈیا ہاؤسز اور ان میں کام کرنے والے کارکنوں کیخلاف انتقامی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔

ary jald bahal kia jaye | Fahad Mustafa
ary jald bahal kia jaye | Fahad Mustafa
Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں