پپو نے انکشاف کیا ہے کہ بول نیوز کی نئی انتظامیہ یکم ستمبر سے باقاعدہ ٹیک اوور کرکے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں لے لے گی۔۔پپو کا کہنا ہے کہ بول نیوز کے نئے سی ای او نے گزشتہ ہفتے نیوز روم کے ایک “بڑے” سے دریافت کیا کہ ملازمین میں نئی مینجمنٹ کے حوالے سے کیا رائے پائی جا رہی ہے اور موجودہ صورتحال پر ملازمین کا کیا ردعمل ہے؟ تو اُنہوں نے سی ای او کو بتایا کہ ملازمین تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پریشان تو تھے ہی لیکن اب ملازمین ادارہ چھوڑنے کے لئے تیزی سے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں یہاں تک کہ کئی ملازمین فیلڈ چھوڑ کر کچھ اور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس کے بعد سی ای او نے چند روز قبل نیوز روم کا دورہ کیا اور نیوز روم کے ملازمین کو بتایا کہ آپ لوگوں پر صرف 31 اگست تک کا وقت گِراں گزرے گا اُس کے بعد یکم ستمبر سے ادارہ مکمل طور پر ہماری (نئے مالکان) کی ملکیت ہو جائے گا۔جس کے بعد آپ کو تنخواہوں میں تاخیر یا عدم ادائیگی جیسی پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ملازمین کو بتایا کہ نئی انتظامیہ ابھی بول کی پراپرٹی ٹرانسفر ہونے کے فیز سے گزر رہی ہے۔ اُنہوں نے مزید بتایا ہمارے اور شعیب شیخ سے ہونے والے معاہدے کی ایک شرط یہ بھی ہے کہ پُرانی مینجمنٹ 31 اگست سے قبل ادارے کے ملازمین کے تمام تر واجبات (بالخصوص جون جولائی کی تنخواہیں) ادا کر دے گی ۔ یکم اگست سے بول نیوز میں نئی مینجمنٹ نے انٹری دی ہے اس لئے بول والاز کو اگست کی تنخواہ یکم سے دس ستمبر کے اندر اندر دے دی جائے گی۔ پپو کے مطابق بول ملازمین کو اب کیش کے بجائے بینک اکاؤنٹس سے سیلری ملا کرے گی، جس کے لئے اکاؤنٹس کھلوانے کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے گا۔۔پپو کا مزید کہنا ہے کہ نئی انتظامیہ ملازمین کی پک اینڈ ڈراپ سروس بند کرنے کا بھی سوچ رہی ہے، اس حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ ایک اطلاع یہ ہے کہ ملازمین کے لئے پڑانی سروس بند کر کے ڈائیوو کی شٹل سروس کا آغاز کیا جائے گا کیوں کہ نئے مالکان ڈائیوو والے ھیں اور وہ اپنی ملکیت والے پیٹرول پمپس سے گاڑیوں کا پیڑول ری فیول کروایا کریں گے۔ دوسری جانب یہ بھی اطلاع ہے کہ پک اینڈ ڈراپ سروس صرف خواتین ملازمین کی حد تک محدود کر دی جائے گی۔
بول نیوز، نئی انتظامیہ یکم ستمبر سے ٹیک اوو ر کرے گی۔۔
Facebook Comments