bol news mein baray pemanay par bartaarfian

بول نیوزمیں بڑے پیمانے پر برطرفیاں۔۔۔

بول نیوزمیں جمعہ کا دن بہت بھاری گزرا۔۔ اس دن کا آغاز بول والاز کیلئے کسی قیامت سے کم نہیں تھا۔۔ سوانو سے دس بجے کے درمیان دفتر آنے والا ایچ آر کا شعبہ صبح سات بجے سے ہی دفتر میں موجود تھا۔۔ جمعہ کی صبح سوا آٹھ بجے کی ہیڈلائن کرکے جیسے ہی نائٹ شفٹ فارغ ہوئی تو سب کو ایک کے بعد ایک کال کی گئی اور سب سے استعفے لے لئے گئے۔۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ تنخواہیں بڑھانے کا پہلے لالی پاپ دے کر اپریژرل فارم بھروایا گیا لیکن اب نوکریوں سے ہی فارغ کردیاگیا۔۔ نائٹ شفٹ کے صرف چار لوگوں کے علاوہ سب کو فارغ کردیاگیا۔۔پپو نے انکشاف کیا ہے کہ ایچ آر دن بھر بول والاز کو کال کرکرکے انہیں نوکریوں سے فارغ کرنے کی اطلاع دیتا رہا۔۔سب سے زبردستی استعفے لے گئے۔۔ جہاں ایک جانب پیکا ایکٹ کے خلاف صحافتی تنطیمیں اور چینل مالکان ایک ہی صف میں کھڑے نظر آرہے ہیں وہیں بول انتظامیہ نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پچاس سے زائد صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو اچانک فارغ کردیا۔۔ پپو کا کہنا ہے کہ  خواتین استعفے دے بھی رہی تھی اور ساتھ رو بھی رہی تھی ۔۔ملتان بیورو بند کر دیا گیا۔۔ کوئٹہ بیورو پورا بند کر دیا گیا۔۔۔کوئٹہ پریس کلب نے کوئٹہ بیوروکے بول والاز کو کہا ہے کہ وہ ریزائن نہ کریں جس کے بعد اب کوئٹہ بیورو کو چینل انتظامیہ کی جانب سے کہاگیا ہے کہ انہیں اٹھائیس فروری تک کا ٹائم دیاجاتا ہے، اس کےبعد انہیں نکال دیاجائے گا۔۔ پپو کے مطابق بول نیوز لاہور سے چودہ کارکنان کو جبری برطرف کیاگیا جن میں تین کیمرہ مین، ایک ڈرائیور، ایک این ایل ای، خاتون رپورٹر سمیت دو رپورٹر اور پروگرامنگ کے سات لوگ شامل ہیں۔۔پپو کاکہنا ہے کہ بول والاز سے ایک دھوکا یہ کیاگیا کہ  اپریزل کے نام پہ سب کو بولا گیا کہ اپ کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا اب اسی اپریزل کو بولتے ہیں آپ کی پرفارمنس نہیں ہے اس لیے اب ہمارے ساتھ کنٹینیو نہیں کرسکتے ہیں اپ ریزائن کریں گے تو اپ کو جنوری اور فروری کی تنخواہیں ملیں گی۔ پپو نے ایچ آر کا لیول کے حوالے سے ایک المیہ یہ بیان کیا کہ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کا ایک نوجوان ریزائن دینے آیا تو اس سے پوچھا گیا کہ کہاں جاب کررہے ہو، اس نے جواب دیا، سٹی اسکول۔۔ جس پر ایچ آر کی طرف سے کہاگیا کہ وہاں تو بہت طرح طرح کی لڑکیاں ہوں گی بہت مزے آرہے ہوں گے۔۔پپو کے مطابق منظور نظر جن کے بارے میں کنٹرولر نیوز اور ڈائریکٹر نیوز چیختے رہتے ہیں کہ یہ کام کے نہیں ہیں ان میں سے ایک کو بھی نہیں نکالا گیا۔میرٹ کی دھجیاں  اڑا دی گئی۔۔یہ بھی نہیں سوچا گیا کوئی کرائے پہ رہتا ہے کوئی کیا بول نیوز ماضی میں بھی تنخواہوں کے حوالے سے لالی پاپ دیتا رہا اس مرتبہ بھی سب کو یہی لگتا ہے کہ دو مہینے کا لالی پاپ  دیا گیا ہےاس مرتبہ ماضی کے ان پٹ ہیڈ  کو بھی استعفے کا کہاگیا لیکن اس نے منع کردیا۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں