bol news ki team par hamla karne wale giraftaar

بول نیوزکی ٹیم پر حملہ کرنے والے گرفتار۔۔

کراچی کے علاقے صدر ایمپریس مارکیٹ کے قریب فروٹ فروش مافیا نے مہنگائی کے خلاف کوریج کرنے والی بول نیوز کی ٹیم پر  اس وقت چھریوں سےحملہ کردیاجب وہ ایک خاتون سےمہنگےفروٹ پربات کررہےتھے۔چھریوں کےوارسےبول نیوزکاکیمرامین دانیال کاشف  حمید اور ڈرائیورزخمی ہوگئے جبکہ  فروٹ مافیا نے خاتون کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔کیمرامین اور ڈرائیور کو  شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیاگیا۔واقعہ کی ایف آئی آر درج کرادی گئی، آئی جی سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے  واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے حملے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کرلیا۔۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس کےصدر فہیم صدیقی ۔جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانا اور مجلس عاملہ نےواقعہ کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے صدرکےیوجےفہیم صدیقی نےکہاہےکہ فروٹ مافیا کو علاقہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی مبینہ سرپرستی حاصل ہے۔بول نیوزکی ٹیم پرحملہ کرنےوالوں کوفوری طورپرگرفتارکیاجائے ۔جنرل سیکرٹری لیاقت علی رانانےکہاہےکہ حقائق  کواجاگرکرنےوالےصحافیوں پرحملہ قابل مذمت ہے۔کراچی یونین آف جرنلسٹس مطالبہ کرتی ہے کہ حملہ آوروں اور انکےسرپرستوں کےخلاف فوری کارروائی کی جائے اورصحافیوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔کرائم رپورٹر ایسوسی ایشن  نے بھی بول نیوز کی ٹیم پر صدر کے علاقے میں ہونے والے تشدد کی بھرپور مذمت  کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں اس مافیا کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور گرفتار ملزمان کو قرار سزائیں دی جائیں۔ علاوہ ازیں کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر خلیل احمد ناصر,سیکرٹری نعمت خان اور مجلس عاملہ کے اراکین کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے علاقے صدر ایمپریس مارکیٹ میں مہنگائی کے خلاف کوریج کرنے پر پھل فروش مافیا کی جانب سے بول نیوز کے کیمرامین کاشف حمید، کیمرامین دانیال اور ڈرائیور پر تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔کے یو جے دستور کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں  کی  انجام دہی کے دوران  ان کی حفاظت کا کام پولیس کا ہوتا ہے تاہم ایسے مواقع پرپولیس غائب ہوجاتی ہے ۔مشتعل افراد نے ایک خاتون کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ہےجنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے ۔کے یو جے دستور نے ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے  اور مستقبل میں ایسے واقعات نا ہوں اس لیے حملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

ابصارعالم حملہ کیس، ملزمان پر فردجرم عائد نہ ہوسکی۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں