Bol management filed another terrorism case against Bol workers

بول انتظامیہ کا ورکرز پر ایک اور دہشتگردی کیس۔۔

بول انتظامیہ نے بول والاز سے مقدمہ بازی کا سلسلہ شروع کردیا۔۔۔ دہشت گردی کا ایک مقدمہ ابھی جوڈیشیل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت نے ختم کیا تھا اور فیصلے کی سیاہی خشک بھی نہیں ہوئی کہ چھ بول والا ز پر دہشت گردی کا ایک اور کیس ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر کی عدالت میں کردیاگیا۔۔جس میں انسداد دہشت گردی کی دفعہ بائیس اے کو بھی شامل کیاگیا ہے۔۔ اس بار مدعی سیکورٹی انچارچ نہیں بلکہ نبیل نامی کسی اور شخص کو بنایاگیا ہے۔۔پپو کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا ایک اور کیس جن چھ افراد اسامہ رفیق، بلال محمود، نورحسین چانڈیو، ریاض الدین شیخ ، فضل حیات اور عبدالماجد کے خلاف بنایا گیا ہےیہ وہی لوگ ہیں جو سیلری  واجبات دینے کے معاہدے میں ورکرز کے نمائندے تھے، جب کہ بول انتظامیہ کی جانب سے فیصل عزیز خان اور عدیل ارشد نمائندے تھے ، اسی معاہدے میں ایس ایچ او ابراہیم حیدری کے بھی دستخط موجود ہیں۔۔ اس معاہدے کی پاداش میں بول انتظامیہ اب ان چھ افراد کو کسی بھی طرح اندر کرانا چاہتی ہے، جس کے لئے وہ ایس ایچ او ابراہیم حیدری کی بھرپور سپورٹ بھی حاصل کئے ہوئے ہیں۔۔پپو کے مطابق اس کیس کی سماعت چوبیس نومبر کو صبح ساڑھے آٹھ بجے ہے۔۔

Facebook Comments

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں