بول کے حوالے سے بہت قیاس آرائیاں ہوئیں ، یقین کیجئے۔۔مجھے بھی صورت حال کے بارے میں کوئی زیادہ آگاہی نہیں تھی لیکن کزشتہ شب ایک نیا واٹس اپ گروپ بنا جس میں بیورو چیفس کو شامل کیا گیا ہے اور محترم کیپٹن (ر) جمیل احمد صاحب نے شرکا ء گروپ کو بتایا کہ وہ چینل کی نئی ممکنہ انتظامیہ کے نمائندہ ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ جون جولائی اور اگست کی تنخواہیں اگلے چند دنوں میں بول کی خریداری مکمل ہونے کے بعد نئی انتظامیہ ادا کر دے گی جس سے یہ تو کنفرم ہو گیا کہ بول بک رہا ہے اور اب ایک نئے انداز میں اپنا سفر جاری رکھے گا ۔۔میری نیک تمنائیں اور دعائیں بول کے ساتھ ہیں۔
’’گزر رہی ہیں منزلیں رواں دواں ہیں قافلے۔۔‘‘
بول میں صحافتی سفر میری زندگی کا ایک ناقابل فراموش اور خوبصورت دور تھا ، مالکان نے کانٹینٹ پر پورا اختیار دیا،اور شاید یہ واحد چینل تھا جس میں ایٹوریل سٹاف خبر کو فائنل کرتا تھا۔ورکرز کی انتھک محنت ، یک سوئی اور عوام کی آواز اٹھانے پر چینل نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑے۔۔اس سارے سفر میں مصائب اور مسائل کی ایک طویل داستان ہے۔ سچ گوئی کس قدر مشکل ہے اور حکمرانوں کو ان کا اصلی چہرہ دکھانا کس طرح تباہ کن ہو سکتا ہے کا اندازہ ہوا اور اب یہاں بول کے مالک شعیب شیخ اور ان کی فیملی کی جرات کا ذکر نہ کروں تو سخت ناانصافی ہو گی۔ یہ بات کلیجہ چیر دیتی ہے کہ پاکستان سے محبت کرنے والے اس خاندان کو کس طرح سازشوں کا نشانہ بنایا گیا اور جھوٹے الزامات کی بنیاد پر جیلوں میں پھینک دیا گیا لیکن ان تمام واقعات کا ذکر کسی دوسری نشست میں کروں گا۔
اپنے مستقبل کے حوالے سے یہ عرض کروں گا کہ عملی طور پر اب میرا بول کی نیوز منیجمنٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمیل صاحب گزشتہ کئی ہفتوں سے بول کے آفس آرہے ہیں اور پالیسی گائیڈ لائن دے رہے ہیں ۔ جہاں تک پروگرام کی بات ہے تو اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ میں اس وقت تک اپنی سروسز آفر کروں جب تک انتظامیہ 8بجے کی سلاٹ کےلئے کسی اینکر کو چن لے۔
بظاہر اس بات کا امکان بھی بہت کم ہے کہ میں کسی دوسرے چینل میں کام کروں کیونکہ شاید جس طرح پاکستان کے مسائل کو میں دیکھتا ہوں اور اس پر بات کرتا ہوں بہت سے بااختیار لوگوں کو پسند نہیں اب ہم جیسے اہل صفا اور مردود حرم کےلئے سوشل میڈیا ہی باقی رہ گیا ہے۔ جب تک کسی نئے قانون کے پنجے سوشل میڈیا کا گلہ نہیں دباتے اس پر صدائے حق بلند کرتے رہیں گے۔ آپ سے ملاقات بھی رہے گی باتیں بھی کھل کر ہوں گی ، اپنے وطن اور اپنے مستقبل کو سنوارنے کےلئے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر طاقتور مافیا کو للکارتے بھی رہیں گے۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔(سمیع ابراہیم)
بول کی نیوز مینجمنٹ سے کوئی تعلق نہیں، سمیع ابراہیم۔۔
Facebook Comments